کولکاتا: مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا سے متصل نیوٹاون میں دو روزہ بنگال گلوبل بزنس سمٹ آج سے نیو ٹاؤن میں شروع ہو رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی یہ تجارتی کانفرنس کا ساتواں ایڈیشن ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس سال کی عالمی تجارتی کانفرنس میں 35 ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی ہے۔ 17 ممالک نے شراکت دار ممالک کے طور پر شرکت کی۔ اس میں برطانیہ، جرمنی، جاپان، ملائیشیا، بنگلہ دیش، نیدرلینڈز، آسٹریلیا جیسے مختلف ممالک شامل ہیں۔
اپوزیشن کی جانب الزام عائد کیا جاتا رہا ہے کہ بنگال گلوبل بزنس سمٹ سے کچھ بھی حاصل نہیں ہے تاہم آج وزیر اعلیٰ نے ملک اور بیرون ملک کے صنعتکاروں اور مہمانوں کے سامنے دعویٰ کیا کہ گذشتہ چھ تجارتی کانفرنسوں سے آنے والی سرمایہ کاری کی بنیاد پر ریاست میں 120 ارب امریکی ڈالر کے صنعتی منصوبے شروع کیے گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بنگال آج ملک کے معاشی پاور ہاؤسز میں سے ایک ہے۔ ہماری ریاست ملک میں تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں میں سے ایک ہے۔ سماجی میدان میں ہم پورے ملک میں پہلے نمبر پر ہیں۔ ہماری معیشت رواں مالی سال میں 212 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ جائے گی۔
ریلائنس گروپ کے چیرمین مکیش امبانی نے عالمی بنگال تجارتی کانفرنس کے اسٹیج سے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی قیادت کی تعریف کرتے ہوئے بنگال میں مزید سرمایہ کاری کا اعلان کیا۔ اپنی طویل تقریر میں مکیش نے کہا کہ ممتا کی دور اندیش قیادت کی وجہ سے بنگال میں سرمایہ کاری کا ایک مثالی ماحول پیدا ہوا ہے۔ یہ ریاست اب سرمایہ کاری کی منزل بن چکی ہے۔ ہمارے لیے، بنگال اب سرمایہ کاری کے مقامات میں سے ایک ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ریلائنس گروپ اگلے تین برسوں میں بنگال میں مزید 20 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرے گا۔ مکیش امبانی نے اعداد و شمار کے ساتھ دعویٰ کیا کہ جیو پہلے ہی ٹیلی کنکشن کے ذریعے کولکاتا زون کے 98 فیصد صارفین تک پہنچ چکا ہے۔ ریلائنس اسے 100 فیصد کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’بنگلہ کا جی ڈی پی ظاہر کرتا ہے کہ ریاست اب سرمایہ کاری کے لیے کتنی زرخیز ہے۔