پامیلا کو علی پور کی ضلع عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت کے احاطے میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے پامیلا نے کہا کہ ان کے خلاف سازش رچی گئی ہے انہوں نے دعوی کیا کہ بی جے پی رہنما کیلاش وجے ورگیہ کے قریبی ساتھی راکیش سنگھ نے ان کے خلاف سازش کی ہے۔ اس واقعے کے بعد بی جے پی میں اندرونی رسہ کشی ایک بار پھر سامنے آگئی ہے ۔
ترنمول کانگریس کے جنرل سکریٹری و ریاستی وزیر پارتھو چٹرجی نے کہا کہ خواتین کی اسمگلنگ معاملے میں پہلے بھی بی جے پی رہنما پہلے بھی ملوث رہے ہیں۔اس مرتبہ منشیات کی سپلائی کے معاملے میں بی جے پی رہنما کی گرفتاری سامنے آئی ہے ۔
بی جے پی یوتھ فرنٹ کی سکریٹری پامیلا گوسوامی کو جمعہ کو منشیات کے ساتھ نیو علی پور سے گرفتار کیا گیا تھا۔ گوسوامی کے پاس سے کئی لاکھ روپے کی مالیت کا کوکین برآمد ہوا۔ واضح رہے کہ پامیلا جمعہ کے روز نیو علی پور میں اپنی رہائش گاہ کے قریب کار پارکنگ کررہی تھی کہ پولیس نے اسے گرفتار کرلیا۔ نیو علی پور پولیس نے پامیلا کی کار سے تقریبا 100 گرام کوکین برآمد کرنے کا دعوی کیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ پامیلا گوسوامی کے ہینڈبیگ سے بھی کوکین برآمد ہوا ہے۔ بی جے پی رہنما کی کار سیٹ کے نیچے بھی کوکین تھے۔
ہگلی ضلع بی جے پی یوتھ فرنٹ کی مبصر پامیلا گوسوامی کے خلاف پولیس کو پہلے ہی شکایت ملی تھی کہ وہ کوکین سپلائی کرنے میں ملوث ہے ۔پولیس کئی دنوں سے پامیلا پر نظر رکھے ہوئے تھی ۔ خفیہ ذرائع سے اطلاع موصول ہونے کے بعد کہ پامیلا کے پاس کوکین ہے اس کے بعد پولیس نے گرفتار کیا ۔پولیس نے بتایا کہ برآمد شدہ کوکین کی مارکیٹ ویلیو کئی لاکھ روپے ہیں۔ پولیس ان کی تحویل میں ان سے پوچھ گچھ کرنا چاہتی ہے۔ پولیس نے دعوی کیا ہے کہ ان کی گرفتاری کے وقت پامیلا گوسوامی اور اس کے قریبی ساتھی دونوں نشے میں تھے۔
راکیش سنگھ سے اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ انہیں اس واقعے کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہے اور نہ ہی اس سے اس کا کوئی لینا دینا ہے۔ تاہم، سنگھ نے ایک اشارے میں یہ بھی نشاندہی کی کہ پامیلا کے والد نے لال بازار میں کلکتہ پولیس ہیڈ کوارٹر میں کچھ دن قبل بیٹی کے خلاف منشیات اسمگلنگ کا مقدمہ درج کیا تھا۔ راکیش سنگھ نے یہ بھی دعوی کیا کہ گوسوامی نے ابھیشیک بنرجی یا ترنمول کے کسی اور رہنما کے دباؤ میں اپنے بیان کو تبدیل کیا۔ سنگھ نے یہ بھی کہا کہ اگر پولیس اس معاملے میں پوچھ گچھ کا مطالبہ کرتی ہے تو وہ تفتیش میں تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں۔
ریاستی بی جے پی صدر دلیپ گھوش نے دعوی کیا ہے کہ بی جے پی رہنما کو ایک جعلی کیس میں ملوث کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ضرورت محسوس ہوئی تو پولیس کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔ قابل ذکر ہے کہ جمعہ کے روز نیو علی پور پولیس اسٹیشن کے علاقے میں پامیلا گوسوامی سمیت تین افراد کو 10 لاکھ روپے کی کوکین کے ساتھ پکڑا گیا تھا۔
پولیس کی آٹھ گاڑیوں نے گوسوامی کو گھیرے میں لے لیا اور اسے گرفتار کرلیا۔ دلیپ گھوش سے جب اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماؤں کو جعلی کیس میں ملوث کرنے کی کوشش کی جا چکی ہے اور پامیلا کے ساتھ بھی ایسی ہی سازش کی گئی ہے۔ اس کی مناسب تحقیقات ہونی چاہیے۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ اگر وہ قصوروار ثابت ہوئیں تو قانون یقینی طور پر اپنا کام کرے گا لیکن اگر غلط معاملے میں ملوث ہے تو بی جے پی اس کی مخالفت کرے گی۔
ریاستی وزیر چندریما بھٹاچاریہ نے اس پورے معاملے میں طنز کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کا اصل کردار اور چہرہ سامنے آگیا ہے۔ خواتین کو منشیات فروشی کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔ چندریما بھٹاچاریہ نے کہا کہ بی جے پی میں خواتین کی کوئی عزت نہیں ہے۔ اس سے پہلے بھی ، بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما اور کارکن غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں۔ اب خواتین کو منشیات کی اسمگلنگ کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔