ایک بار پھر سے مرکز اور ممتا بنرجی کی قیادت والی ریاستی حکومت آمنے سامنے آ گئی ہیں۔ مغربی بنگال کے چیف سیکرٹری کے تبادلے پر وزیر اعظم پر نکتہ چینی کرتے ہوئے ممتا بنرجی سخت ناراضگی کا اظہار کیا اور اسے انتقامی کارروائی قرار دیا ہے۔
انہوں نے آج نبنو میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی اور وزیر اعظم کی میٹنگ ہونے والی تھی، ہم گئے بھی تھے، ہم نے ان سے کافی دیر تک بات بھی کی اور پھر ان کی اجازت لیکر ہم دیگھا کی میٹنگ میں شرکت کے لیے چلے گئے۔
مگر ہمیں بدنام کرنے کے لئے بنگال کو بدنام کرنے کے لئے دو خالی کرسیوں کی فوٹو میڈیا کو دے دیا گیا۔ اندر میٹنگ میں کوئی باہر کا فوٹوگرافر نہیں تھا۔ ہمارے فوٹوگرافر کو بھی اندر نہیں جانے دیا گیا۔ انہوں نے جو لنک دیا اسی کو دن بھر میڈیا میں دکھایا گیا۔ کافی دیر تک میری وزیر اعظم سے بات ہوئی، اس کی تصاویر کہاں ہیں۔
ہم وزیر اعظم سے اجازت لینے کے بعد وہاں سے دیگھا کی میٹنگ میں شرکت کے لئے روانہ ہوئے۔ انہوں نے وزیر اعظم اور وزیر اعلی کی میٹنگ میں ہوئی اچانک تبدیلی پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم اور وزیر اعظم کی میٹنگ ہونے والی تھی لیکن اچانک سے اس میٹنگ میں اپوزیشن لیڈر، گورنر اور دوسرے ارکان اسمبلی کو شامل کیا گیا۔ ہم نے اپنی بات وزیر اعظم کے سامنے رکھ دی۔