آج صبح سے ہی بھارتی افواج کے جوان کلکتہ کے سالٹ لیٹ، بے ہالا اور گول پارک علاقے جہاں بڑے پیمانے پر درخت گرنے کی وجہ راستے مسدود ہوگیے۔ کو ہٹانا شروع کردیا ہے۔وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جوانوں نے بے ہالا، بالی گنج اور سالٹ لیک میں سڑکوں پر گرے درختوں کو ہٹانا شروع کردیا ہے۔
مغربی بنگال حکومت کی درخواست کلکتہ اور امفان طوفان سے متاثرہ اضلاع جنوبی 24پرگنہ، شمالی 24پرگنہ،مشرقی مدنی اور ہوڑہ میں کل سے ہی بھارتی افواج کی تعیناتی شروع ہوگئی تھی۔مغربی بنگال حکومت نے بھارتی افواج، ریلوے پولس سے مدد طلب کرتے ہوئے کہا تھا کہ امفان طوفان سے ہونے والے نقصانات اور حالات کو معمول پر لانے کیلئے ہمیں ورک فورسیس کی ضرورت ہے۔اس لئے افواج کے جوان اور ریلوے پولس ہماری مدد کو آگے آئیں۔
وزارت دفاع نے کہا تھا کہ بھارتی افواج کے پانچ کالمس کلکتہ، جنوبی و شمالی 24پرگنہ میں تعینات کیاگیا ہے۔ا ن اضلاع میں سب سے زیادہ نقصانات ہوئے ہیں۔86افراد کی جانیں چلی گئی ہیں اور لاکھوں مکانات منہدم ہوگئے ہیں اور اس کے علاوہ کلکتہ اور دیگر علاقوں میں بڑے پیمانے درخت گرنے کی وجہ سے بجلی منطقع ہوگئی ہے۔چار دن گزرجانے کے باوجود آج بھی کئی علاقوں میں بجلی، پانی اورکمیونیکیشن بحال نہیں ہوسکا ہے۔
محکمہ جنگلات اور کلکتہ میونسپل کارپوریشن کے اہل کار درختوں کو ہٹانے کا کام کررہے ہیں۔کئی علاقوں میں بجلی اور پانی نہیں آے کی وجہ سے کلکتہ میں کل کئی علاقوں میں لوگوں نے احتجاج کیا تھا اس کے بعد وزیرا علیٰ ممتا بنرجی سامنے آئیں اور لوگوں سے اپیل کی کہ کچھ صبر سے کام لیں۔حکومت 24گھنٹے کام کررہی ہیں۔انہوں نے بجلی فراہم کرنے والی کمپنی سی ایس ایس سی کے تئیں سخت ناراضگی ظاہرکی اورکل شام سی ای ایس سی کے ہیڈکوارٹر وکٹوریہ ہاؤس میں جاکر سینئر اہلکاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جلد سے جلد بجلی فراہم کی جائے۔سی ای ایس سی نے کہا کہ منگل تک حالات معمول پر کام آجائیں گے۔سی ایس ایس سی کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ورک فورسیس کی کمی ہے۔جب کہ بڑے پیمانے پر نقصانات کا سامنا ہے۔
بدھ کو آئے طوفان کی وجہ سے کلکتہ، شمالی 24پرگنہ،جنوبی 24پرگنہ اور مشرقی مدنی پور کے کئی علاقوں میں انٹرنیٹ سروس بحال نہیں ہوئے ہیں۔جمعہ کو وزیرا عظم نریندر مودی متاثرہ علاقے کا دورہ کیا تھا اور بنگال حکومت کو ابتدائی طور پر پیکج کے طور پر ایک لاکھ کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا تھا۔ممتا بنرجی نے کہا تھا کہ ریاست کے 6کروڑ افراد اس طوفان کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔