مغربی بنگال کے ہوڑہ ضلع کے مسلم اکثریتی علاقہ آمتا میں عالیہ یونیورسٹی کے سابق طالب علم اور متعدد تحریکوں کے قائد انیس خان کی موت ہو گئی تھی. اس پر اسر موت کے بعد ریاست کے مختلف اضلاع میں احتجاج و مظاہرے کا سلسلہ جاری ہے۔Student Unions Protest the Alleged Murder of Activist Anis Khan
عالیہ یونیورسٹی کے سابق طالب علم انیس الرحمن خان کی پراسرار موت کے بعد طلبا تنظیمیں سڑکوں پر جلسہ و جلوس کرکے مغربی بنگال حکومت کے خلاف بر ہمی کا اظہار کر ہے ہیں۔
اب سوال ہے کہ انیس الرحمن خان کون ہے؟ اور ان کی موت کو لے کر طلبا تنظیمیں مسلسل احتجاج کیوں کر رہیں ہیں؟ ان کی موت سے طلبا تنظیموں کا کیا مطلب ہے؟
انیس الرحمن خان:
مغربی بنگال کے ہوڑہ ضلع کے مسلم اکثریتی علاقہ آمتا تھانہ علاقے میں پیدا ہونے والے محروم انیس الرحمن خان روشن خیال، عام لوگوں کی حمایت اور مغربی بنگال بدعنوانی کے خلاف آواز بلند کرنے کی وجہ سے مشہور طلبا رہنما بن کر ابھرے تھے۔
انیس الرحمن آمتا کے پرائمری اسکول میں ابتدائی تعلیم حاصل کی. اس کے بعد تین پور ناباسن آننتارام ہائی اسکول سے مدھیامک اور ہائی سیکنڈری کی تعلیم مکمل کرلی۔
مغربی بنگال کے مشہور تعلیمی ادارہ عالیہ یونیورسٹی سے انیس الرحمن خان نے اعلیٰ تعلیم ایم بی اے کی ڈگری حاصل کی تھی۔
انیس الرحمن خان اسکول کے دنوں سے سیاست سے جڑ چکے ہیں. وہ سی پی آئی ایم کی اسٹوڈنٹس ونگ ایس ایف آئی (اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا ) کے سرگرم رہنما بن گئے.
انیس الرحمن خان مغربی بنگال میں تیزی پھیلی بدعنوانی کے خلاف آواز بلند کرنے لگے ،لیکن ان کی زندگی میں پارک سرکس میدان میں شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے خلاف تحریک اہم موڑ ثابت ہوئی۔
دہلی کے شاہین باغ کی طرح کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں بھی سی اے اے اور این آر سی کے خلاف کئی دنوں تک مسلسل احتجاج ہوتا رہا. اس تحریک میں انیس الرحمن خان کا رول نمایاں رہا۔
اسی درمیان انیس الرحمن خان نے سیاسی رہنماؤں کے بدعنوانی کے معاملے میں ملوث ہونے کے خلاف محاذ کھول رکھا تھا. گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ وہ فرفرہ شریف کے پیرزادہ عباس صدیقی کی پارٹی انڈین سیکولر فرنٹ سے وابستہ ہو گئے۔
دیکھتے ہی دیکھتے ایک چھوٹے سے گاؤں میں پیدا ہونے والے انیس الرحمن خان مسلم نوجوانوں کے درمیان طلبا رہنما کے طور پر مشہور ہوئے بلکہ رول ماڈل بن گئے۔
غورطلب ہے کہ ہوڑہ ضلع کے مسلم اکثریتی علاقہ آمتا تھانہ علاقے میں پولیس کے لباس میں( جن میں تین سویک والنٹیر) چار افراد نے انیس خان کے مکان میں زبردستی داخل ہو گئے تھے اور چھت سے انیس خان کو نیچے پھینک دیا تھا جس سے انیس خان کی موت ہو گئی تھی.
مزید پڑھیں:Anis Khan Father Demands CBI Inquiry: انیس خان کے والد نے کیا سی بی آئی جانچ کا مطالبہ
Anish Khan Death Case: مغربی بنگال حکومت پر طلبا تنظیموں کی برہمی
عالیہ یونیورسٹی کے سابق طالب علم اور متعدد تحریکوں کے متحرک انیس الرحمن خان کی پراسرار موت کے بعد طلبا تنظیمیں سڑکوں پر جلسہ و جلوس کرکے مغربی بنگال حکومت کے خلاف برہمی کا اظہار کر رہے ہیں۔Protest Against the Death of Anish Khan
طلبا تنظیمیں ریاستی حکومت کے خلاف برہم
دوسری طرف مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے انیس خان قتل معاملے کی تحقیقات کے لئے اسپیشل انوسٹیگیشن ٹیم قائم کرنے کا اعلان کیا ہے. وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے مقتول کے والد کو سیکریٹریٹ بلڈنگ نبنو میں تبادلہ خیال کے لئے بلایا ہے.