بیربھوم:مغربی بنگال کے بیربجوم ضلع کے سیوڑی میں عوامی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے امیت شاہ کے ذریعہ پنچایت انتخابات پر خاموشی پر بنگال بی جے پی میں قیاس آرائی شروع ہوگئی ہے کیوں کہ بنگال بی جے پی کہتی رہی ہے کہ اگر اگلے سال لوک سبھا انتخابات کو حتمی سمجھا جائے تو پنچایت ریاست کا سیمی فائنل کہا جاتا ہے۔ اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری ضلع کا دورہ کررہے ہیں، اگر ضرورت پڑی تو وہ پارٹی کے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے دوران موجود رہیں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ بی جے پی کی مرکزی قیادت کو ریاست کے پنچایتی انتخابات یا اس کے نتائج سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ امت شاہ کے اس رویہ کے بعد ایک بار پھر پارٹی کے اندر سوالات اٹھ رہے ہیں، مرکزی وزیر داخلہ نے اس بات پر کوئی بات نہیں کی کہ وہ پنچایت انتخابات میں پارٹی کے نتائج کا پہلے سے اندازہ لگا چکے ہیں۔ اس کے نتیجے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا امیت شاہ کا یہ رویہ دراصل پارٹی کی ریاستی قیادت پر عدم اعتماد کا اظہار ہے۔
امیت شاہ نے اس دن سیوری کی میٹنگ میں زیادہ لمبی تقریر نہیں کی۔ لیکن انہوں نے صرف یہ کہا کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات سامنے ہے۔۔ شاہ نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ چاہتے ہیں کہ اگلے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی بنگال سے کم از کم 35 سیٹیں حاصل کرے۔ انہوں نے بار بار موجود ہجوم سے ایک یقین دہانی مانگی، وہ یہ کہ کیا وہ نریندر مودی کو تیسری بار وزیر اعظم بنائیں گے۔