کولکاتا:مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں خواجَہ سَراؤں کی جماعت نے کولکاتا پولیس کے خلاف محاذ کھول دیا ہے ۔خواجَہ سَراؤں نے پولیس پر ان کے ساتھ مار پیٹ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ Allegation Of Police Brutality Against Transgender Community
شہر میں خواجَہ سَراؤں کی جماعت (ٹرانس جینڈر کمیونٹی) کے نمائندوں نے ریاستی حکومت اور پولیس انتظامیہ کے خلاف ریلی نکالی۔ کل سے شہر کے مختلف تھانوں کے سامنے احتجاج کر نے کں دھمکی بھی دی۔
حالانکہ ریاست کی ہزاروں درگا پوجا کمیٹیوں کو ریاستی حکومت سے گرانٹ ملی تھی، لیکن اس سال خواجَہ سَراؤں درگا پوجا پر سرکاری گرانٹ سے محروم رہے۔ اس لئے انہوں نے کالی گھاٹ میں واقع وزیراعلی کی ریائش گاہ کے سامنے پرامن احتجاجی ریلی نکالنی تھی۔
لیکن اس سے پہلے کہ وہ کالی گھاٹ پہنچ پاتے، انہیں گرفتار کرکے کالی گھاٹ پولیس اسٹیشن لے جایا گیا۔ کمیونٹی کے نمائندوں نے الزام لگایا کہ پولیس نے ان کے ساتھ بدتمیزی کی اور یہاں تک کہ ان کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پولیس نے انہیں بھی مارا پیٹا۔
یہ بھی پڑھیں:Residence Certificate To Non-Locals جموں انتظامیہ نے غیر مقامی لوگوں کو رہائشی سرٹیفکیٹ جاری کرنے والا حکم واپس لے لیا
زخمی خواجَہ سَرا کو لوگوں کو شمبھوناتھ پنڈت اسپتال میں داخل کرایا جہاں ان کی طبی جانچ کی گئی۔ ان کی صحت کی جانچ کی گئی ہے۔ ایک ٹرانس جینڈر اور مغربی بنگال ٹرانسجینڈر ڈیولپمنٹ بورڈ کی رکن رنجتا سنہا نے کہا کہ ہم نے اعلان کیا تھا کہ ہم آج دوپہر ایک پرامن ریلی نکالیں گے لیکن کالی گھاٹ پہنچنے سے پہلے ہی ہمیں زبردستی گرفتار کر لیا گیا۔ پھر ہمیں ناقابل بیان تشدد، مار پیٹ اور جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا گیا۔ ہم ہر تھانے کے سامنے دھرنا دیں گے۔ میں خود ایک سابق پولیس والے کا بیٹا ہوں۔ آج پولیس نے ہم پر جو تشدد کیا میں اس کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔ ہم نہ صرف پولیس بلکہ پوری انتظامیہ اور ممتا بنرجی کے خلاف احتجاج کریں گے۔ Allegation Of Police Brutality Against Transgender Community