عالیہ یونیورسٹی بحران کے خلاف یونیورسٹی کے طلبہ لگاتار تحریک چلارہے ہیں۔ گزشتہ 12 روز سے طلبہ عالیہ یونیورسٹی پارک سرکس کیمپس میں دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں۔ طلبہ کے کئی مطالبات ہیں کچھ ان کے اپنے مطالبات ہیں اور کچھ عالیہ یونیورسٹی کی بقاء کے لئے ہیں۔
عالیہ یونیورسٹی میں مالی و انتظامی بدعنوانیوں کے خلاف محکمۂ اقلیتی امور و مدرسہ تعلیم کی جانچ جاری ہے جس کا طلبہ نے خیرمقدم کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ جانچ بالکل شفاف ہونی چاہئے اور جانچ رپورٹ کو عام کیا جانا چاہئے۔ جانچ میں قصور وار پائے جانے والوں کو سزا ملنی چاہئے لیکن ان سب کے درمیان یونیورسٹی کی تمام سرگرمیاں بھی جاری رہنی چاہیے۔
طلبہ کا کہنا ہے کہ جانچ کے نام پر یونیورسٹی کے کئی ضروری فنڈ روک دیئے گئے ہیں جس کی وجہ سے کئی کام نہیں ہو پارہے ہیں۔جس کے خلاف یونیورسٹی کے طلبہ لگاتار تحریک چلا رہے ہیں۔
اس سلسلے میں طالب علم راقم حسین نے کہا کہ عالیہ یونیورسٹی بحران کے لئے یونیورسٹی انتظامیہ اور محمکہ اقلیتی امور و مدرسہ تعلیم دونوں ذمہ دار ہیں۔عالیہ یونیورسٹی کی زمین کسی اور ادارے کی دینے کی بات کہی جا رہی ہے، جبکہ یونیورسٹی کے طلبہ کو ہاسٹل کی سخت ضرورت ہے۔ دوسری بات یونیورسٹی میں NAAC کی آمد ہونے کی بات ہے اس کے لئے بھی فنڈ کی ضرورت ہے لیکن ایسی حالت میں یہ کس طرح ممکن ہو پائے گا ہم چاہتے ہیں کہ یہ سب بحران ختم ہو اور یونیورسٹی کی زمین کسی اور کو نہ دی جائے۔'
وہیں یونیورسٹی کے اور طالب علم نسیم نواز نے بتایا کہ ہم نے تحریری طور پر اپنی بات رکھی لیکن اس کے باوجود ہمیں کوئی جواب نہیں ملا ہے۔ریاست میں پوجا کی چھٹی ہے سب اپنے گھروں میں ہیں لیکن ہم اتنے سارے طلبہ یونیورسٹی کے بقاء کے لئے لڑائی لڑ رہے ہیں۔