کولکاتا: مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا کے پارک سرکس میں واقع واحد اقلیتی تعلیمی ادارہ عالیہ یونیورسٹی ان دنوں ریاستی وزیر فرہاد حکیم کے خلاف احتجاج کا مرکز بنا ہوا ہے۔ Aliah University Students Protest Against Land Dispute Issue ذرائع کے مطابق کافی عرصے سے طلبہ عالیہ یونیورسٹی کی اراضی پر مجوزہ ہاسٹل، کھیل کے میدان، اسٹاف کوارٹر، لائبریری اور دیگر انفراسٹرکچر کی تعمیر کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ان کے مطالبات پر کبھی کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ اسی درمیان ریاستی وزیر اور کولکاتا میونسپل کارپوریشن کے میئر فرہاد حکیم کی جانب سے عالیہ یونیورسٹی کی اراضی کے لئے احتجاج کرنے والے طلبہ کو مبینہ طور پر 'بدمعاش' قرار دیئے جانے پر معاملہ مزید بگڑ گیا۔
ان دونوں معاملات کو سامنے رکھتے ہوئے طلبہ ایک بار پھر سڑکوں پر اتر آئے ہیں۔ اس کے علاوہ طلبہ نے مطالبہ کیا کہ ریاستی وزیر کو اپنے بیان پر معافی مانگنی چاہئے۔ انہوں نے شکایت کی کہ عالیہ یونیورسٹی کی زمین کو خالی دکھا یا جا رہا ہے اور دوسرے اداروں کو منتقل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ جہاں ایک عرصے سے یونیورسٹی میں ہاسٹل، کھیل کے میدان، اسٹاف کوارٹرز اور لائبریریوں کی تجویز مسترد کی جا رہی ہے۔