اردو

urdu

ETV Bharat / state

عالیہ یونیورسٹی کے طلباء کا 'مفت بازار' انسان دوستی کی مثال - اردو نیوز مغربی بنگال

کولکاتا کے فٹ پاتھوں پر شدید سردی میں زندگی گزارنے والے غریبوں کے لئے عالیہ یونیورسٹی کے طلباء نے انسان دوستی کا مظاہرہ پیش کرتے ہوئے مفت بازار مہم کے تحت ضرورت مندوں کو کپڑے مہیا کرانے کا بیڑہ اٹھایا ہے۔ گذشتہ دو برسوں سے عالیہ یونیورسٹی کے طلبہ ریاست کے مختلف اضلاع میں یہ کار خیر انجام دے رہے ہیں۔

aliah university students campaign muft bazaar for underprivileged in kolkata
عالیہ یونیورسٹی کے طلبہ کا 'مفت بازار' انسان دوستی کی مثال

By

Published : Feb 3, 2021, 7:45 PM IST

کولکاتا کے فٹ پاتھوں اور بستیوں میں سینکڑوں افراد ایسے ہیں جن کے پاس سخت ٹھنڈ میں بدن ڈھانپنے کے لئے کپڑے نہیں ہیں۔ شدید سردی میں فٹ پاتھوں پر پڑے متعدد افرادموسم کی سختی برداشت کرنے پر مجبور ہیں۔ ایسے میں عالیہ یونیورسٹی کے طلبہ نے دو برسوں قبلمفت بازار کے نام سے ایک مہم شروع کی تھی۔

دیکھیں ویڈیو

مختلف ذرائع سے گرم کپڑے اور عطیات حاصل کر کے یہ طلباء غریب ناداروں کے لئے گرم کپڑے کا انتظام کر رہے ہیں۔ ہر سال سردی کے موسم میں عالیہ یونیورسٹی کے طلبہ ریاست کے کئی اضلاع میں مفت بازار لگاتے ہیں جہاں سے ضرورت مند اپنے لئے مفت میں کپڑے حاصل کر سکتے ہیں۔

مرشدآباد، مالدہ، 24 پرگنہ اور کولکاتا میں کئی روز تک مفت بازار لگایا جاتا ہے۔ جس سے سینکڑوں ضرورت مند فیض یاب ہوتے ہیں۔

اس بار عالیہ یونیورسٹی کے گیٹ کے سامنے ہی طلبہ نے مفت بازار لگایا ہے۔ ضرورت مند افراد یہاں سے آکر کپڑے لے جا رہے ہیں۔ دوسری جانب آس پاس کی بستیوں میں جا کر بھی ضرورت مندوں میں کپڑے تقسیم کر رہے ہیں۔ اس مہم کی قیادت ویسٹ بنگال مدرسہ اسٹوڈنٹس یونین کے صدر ساجد الرحمٰن کر رہے ہیں۔

اس مہم میں سرگرم طالبہ نکہت پروین نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ہر سال سردی کے موسم میں سینکڑوں افراد کو موسم کی مار برداشت کرنی پڑتی ہے۔ سینکڑوں افراد کے پاس کپڑے نہیں ہوتے کہ وہ سردی سے بچ سکیں۔ ایسے میں ہم نے دو برس قبل مفت بازار کے نام سے مہم شروع کی تھی، جس کا مقصد وہ لوگ جن کے پاس گرم کپڑے خریدنے کے لئے پیسے نہیں ہیں یا عام دنوں کے لئے بھی کپڑے نہیں ہیں، ان کی مدد کرنے کے لئے ہم نے یہ مہم شروع کی تھی۔

ہم نے اس مقصد کے لئے سوشل میڈیا کی مدد لی اور لوگوں سے مدد کرنے کی اپیل کی ان سے کپڑے مانگے عطیات بھی مانگے۔ لوگوں نے ہماری مدد کی ہم نے گھر گھر جاکر لوگوں سے پرانے اور نئے کپڑے حاصل کئے اور پھر کئی اضلاع و کولکاتا شہر میں ضروت مندوں تک کپڑے پہنچائے۔

مزید پڑھیں:

لکھنؤ: ہنر ہاٹ میں کشمیری میوہ جات کی مانگ میں اضافہ

نکہت پروین کا کہنا تھا کہ ایسا کر کے انہیں بہت خوشی محسوس ہوتی ہے۔ وہ یہ کام آئندہ بھی جاری رکھیں گے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details