ریاست اتر پردیش کے شہر پریاگ راج میں یوگی حکومت کی بلڈوزر کی سیاست کے خلاف عالیہ یونیورسٹی کے طلباء نے پارک سرکس کیمپس میں احتجاج کیا،اور آفرین فاطمہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔طلبا کا کہنا تھا کہ سی اے اے اور این آر سی تحریک میں سرگرم رہنے اور حق کے لئے آواز اٹھانے کے لئے آفرین فاطمہ کے ساتھ یہ سلوک کیا گیا ہے۔ہم عالیہ یونیورسٹی کے تمام طلباء آفرین کے ساتھ ہیں۔یوگی اور مرکزی حکومت بلڈوزر کے ذریعے حق کی آواز دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔Aliah University Student March in Solidarity With Afreen Fatima
کولکاتا کے عالیہ یونیورسٹی میں آفرین فاطمہ کی حمایت میں طلباء نے مظاہرہ کیا،اور پارک سرکس کیمپس میں ریلی نکالی نکالی گئی، اور آفرین فاطمہ کی حمایت میں نعرے لگائے گئے۔عالیہ یونیورسٹی کے طلباء نے کافی دیر تک کیمپس میں مظاہرہ کیا۔اس کے ساتھ ہی پغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ کے خلاف بی جے پی رہنماؤں کی جانب سے نازیبا کلمات کہے جانے کے خلاف بھی طلباء نے احتجاج کیا۔کیمپس کے باہر بڑی تعداد میں پولس عملہ کو بھی تعینات کیا گیا تھا،طلباء کو کیمپس کے باہر احتجاج کرنے سے روک دیا گیا۔طلباء نے یوگی حکومت اور مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کیا اور آفرین فاطمہ کے گھر کو مسمار کرنے کے مواقع کو فاشزم قرار دیا۔
عالیہ یونیورسٹی کے طالب نسیم نواز نے کہا کہ ملک میں قانون کی بالادستی کو خطرہ ہے،بی جے پی کی زیر اقتدار ریاستوں میں لاقانونیت نظر آرہی ہے،آفرین فاطمہ گذشتہ کئی برسوں سے این آر سی، سی اے اے اور عوام مخالف حکومت کی پالیسیوں کے خلاف آواز بلند کرتی رہی ہیں،حجاب کے معاملے میں ہونے والی تحریک میں وہ سرگرم رہی ہیں۔ان کے گھر کو مسمار کرکے اصل میں دوسرے افراد جو حق کے لئے آواز بلند کر رہے ہیں انہیں خوفزدہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔