بہار اسمبلی انتخابات میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے بعد اب آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے اتر پردیش کا رخ کیا ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم اب اتر پردیش میں اپنی سیاسی جڑیں مضبوط کرنے کے مقصد سے زمین تلاش کر رہی ہے۔
اسی دوران ریاست کی یوگی حکومت نے ایم آئی ایم کو بریلی میں سیاسی پروگرام کے انعقاد کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ جس پر آئی ایم آئی ایم کے ریاستی صدر حاجی شوکت علی شاہ نے کہا ہے کہ اتر پردیس میں موجودہ یوگی حکومت ابھی سے خوفزدہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی تو اسمبلی انتخابات میں پورا ایک سال باقی ہے۔ ہماری پارٹی یہ عزم لیکر چلی ہے کہ اتر پردیش سے فرقہ پرستی کو جڑ سے اکھاڑ کر اسے سیاست سے باہر کر دینا ہے۔ اُنہوں نے کہا ہے کہ ہم تمام سیاسی پارٹیوں کو بھی دعوت دیتے ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ آئیں اور فرقہ واریت سے مقابلہ کرنے کے لیے ہمارے ساتھ کھڑی ہوں۔
شوکت علی شاہ نے مزید کہا کہ ابھی گزشتہ دو دن قبل ہماری پارٹی کے قومی صدر اسد الدین اویسی نے ریاست کی دارالحکومت میں اوم پرکاش راجبھر سے ملاقات کی ہے۔ فی الحال اتر پردیش میں ایک محاذ تیار ہو چکا ہے، جس میں کل نو سیاسی جماعتیں شامل ہیں اور ان تمام سیاسی جماعتوں میں ایک پارٹی اے آئی ایم آئی ایم بھی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں اُنہوں نے کہا کہ یہ صرف الزام ہے کہ ہماری وجہ سے بی جے پی کو فائدہ ہوتا ہے۔ وہیں، بہار اسمبلی انتخابات میں ہمارے ریاستی صدر اختر الایمان نے تمام سیاسی پارٹیوں سے رابطہ کیا تو کوئی پارٹی ہمیں اپنے ساتھ اتحاد میں شامل نہیں کرنا چاہتی تھی۔