اردو

urdu

ETV Bharat / state

یوپی کی یوگی حکومت ایم آئی ایم سے خوفزدہ: اے آئی ایم آئی ایم

اترپردیش کی یوگی حکومت نے اے آئی ایم آئی ایم کے ریاستی صدر کو ضلع بریلی میں پروگرام منعقد کرنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔ جس پر ایم آئی ایم کے ریاستی صدر شوکت علی شاہ نے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ یوگی حکومت ابھی سے خوفزدہ ہے۔

aimim slams yogi government for not giving permission of rally
شوکت علی شاہ، ایم آئی ایم ریاستی صدر، یوپی

By

Published : Dec 20, 2020, 4:29 PM IST

بہار اسمبلی انتخابات میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے بعد اب آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے اتر پردیش کا رخ کیا ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم اب اتر پردیش میں اپنی سیاسی جڑیں مضبوط کرنے کے مقصد سے زمین تلاش کر رہی ہے۔

شوکت علی شاہ، ایم آئی ایم ریاستی صدر، یوپی

اسی دوران ریاست کی یوگی حکومت نے ایم آئی ایم کو بریلی میں سیاسی پروگرام کے انعقاد کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ جس پر آئی ایم آئی ایم کے ریاستی صدر حاجی شوکت علی شاہ نے کہا ہے کہ اتر پردیس میں موجودہ یوگی حکومت ابھی سے خوفزدہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ابھی تو اسمبلی انتخابات میں پورا ایک سال باقی ہے۔ ہماری پارٹی یہ عزم لیکر چلی ہے کہ اتر پردیش سے فرقہ پرستی کو جڑ سے اکھاڑ کر اسے سیاست سے باہر کر دینا ہے۔ اُنہوں نے کہا ہے کہ ہم تمام سیاسی پارٹیوں کو بھی دعوت دیتے ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ آئیں اور فرقہ واریت سے مقابلہ کرنے کے لیے ہمارے ساتھ کھڑی ہوں۔

شوکت علی شاہ نے مزید کہا کہ ابھی گزشتہ دو دن قبل ہماری پارٹی کے قومی صدر اسد الدین اویسی نے ریاست کی دارالحکومت میں اوم پرکاش راجبھر سے ملاقات کی ہے۔ فی الحال اتر پردیش میں ایک محاذ تیار ہو چکا ہے، جس میں کل نو سیاسی جماعتیں شامل ہیں اور ان تمام سیاسی جماعتوں میں ایک پارٹی اے آئی ایم آئی ایم بھی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں اُنہوں نے کہا کہ یہ صرف الزام ہے کہ ہماری وجہ سے بی جے پی کو فائدہ ہوتا ہے۔ وہیں، بہار اسمبلی انتخابات میں ہمارے ریاستی صدر اختر الایمان نے تمام سیاسی پارٹیوں سے رابطہ کیا تو کوئی پارٹی ہمیں اپنے ساتھ اتحاد میں شامل نہیں کرنا چاہتی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایک سیاسی جماعت ہیں اور ہندوستان کے آئین کے مطابق ہمیں ملک کے کسی بھی حصے میں جاکر الیکشن لڑنے کا حق ہے۔ لہذا ہم نے پورے دم خم کے ساتھ بہار اسمبلی انتخابات میں اپنے امیدوار اتارے اور نتیجہ سب کے سامنے ہے۔


ہمارا مقابلہ ان تمام فرقہ پرست سیاسی جماعتیں سے ہے جو ملک میں قومی یکجہتی کو ختم کر کے اقتدار میں قائم رہنا چاہتی ہیں۔ ایسی فرقہ پرست سیاسی جماعتوں کو اقتدار سے باہر کرنے کے لیے ہم تمام سیکولر سیاسی جماعتوں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ آئیں یا پھر ہمیں اپنے ساتھ رکھیں۔

مزید پڑھیں:

اے ایم یو: 'وزیر اعظم کو مہمان خصوصی بنانا غلط فیصلہ'

اس سلسلہ میں ہم سماجوادی پارٹی، بہوجن سماج پارٹی اور کانگریس کو بھی دعوت دیتے ہیں کہ وہ ہمارے اتحاد کا اہم حصہ بن کر فرقہ پرست سیاسی جماعتوں کو جڑ سے اُکھاڑ پھینکنے میں ہمارے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہوں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details