کولکاتا:چندریان تھری کی کامیابی کے بعد آج اسرو اپنے پہلے سولر مشن آدتیہ ایل 1 کی لانچنگ کے لیے تیار ہے۔ یہ مشن مشن آج دو ستمبر کو صبح 11.50 بجے آندھرا پردیش کے سری ہری کوٹا خلائی مرکز سے لانچ کیا جائے گا۔ شمسی طبیعیات کے ماہر پروفیسر دیپانکر بنرجی نے کہا کہ آدتیہ-ایل 1 زمین سے تقریباً 1.5 ملین کلومیٹر کے فاصلے پر واقع فرسٹ لاگرینجیئن پوائنٹ تک جائے گا اور وہاں سے سورج سے متعلق اپنا ڈیٹا منتقل کرے گا۔ اس میں سے زیادہ تر ڈیٹا پہلی بار خلا میں ایک پلیٹ فارم سے سائنسی برادری کے پاس آئے گا جو اس ٹیم کا حصہ ہے جس نے 10 سال سے زیادہ پہلے اس مشن کا تصور کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ زمین پر ہمارا وجود یا زندگی بنیادی طور پر سورج کی موجودگی کی وجہ سے ہے جو ہمارا قریب ترین ستارہ ہے۔ تمام توانائی سورج سے آتی ہے۔ یہ سمجھنا ضروری ہے کہ آیا یہ وہی تابکاری خارج کرے گا (جو اب کرتا ہے) یا اس میں تبدیلیاں آنے والی ہیں۔ بنرجی نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ اگر کل سورج اتنی ہی توانائی کی شعاعیں پیدا نہیں کرتا ہے تو اس کا ہماری آب و ہوا پر بہت بڑا اثر پڑے گا۔ اگر لگرینجیئن پوائنٹ سے طویل عرصے تک سورج کی نگرانی کی جا سکتی ہے تو اس سے سورج کی تاریخ کے بارے میں معلومات حاصل کی جاسکتی ہے جو اب تک پوشیدہ ہے۔
سائنسداں آریہ بھٹہ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف آبزرویشنل سائنسز (ARIES) کے ڈائریکٹر ہیں ۔مرکزی حکومت کے تحت چلنے والا یہ ایک خود مختار ادارہ ہے۔ یہ دیکھا گیا ہے کہ ہر 11 سال بعد سورج میں مقناطیسی سرگرمی میں تبدیلی آتی ہے جسے سولر سائیکل کہا جاتا ہے۔ بنرجی نے کہا کہ شمسی ماحول میں مقناطیسی میدان میں کبھی کبھار پرتشدد تبدیلیاں بھی ہوتی ہیں جس کے نتیجے میں وہ پھٹ جاتے ہیں جنہیں شمسی طوفان کہا جاتا ہے۔ بیرونی شمسی ماحول، کورونا، مضبوط مقناطیسی شعبوں سے بنا ہوا ہے، جو گرم پلازما کو محدود کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Chandrayaan Mission 3 چندریان تھری کے پرگیان روور نے وکرم لینڈر کی تصویر شیئر کی