اردو

urdu

ETV Bharat / state

'2024 لوک سبھا انتخابات کے لیے امیت شاہ اچھی طرح سے تیاری کریں' : ابھیشیک بنرجی - فون ٹیپنگ

ٹی ایم سی کے قومی جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ شاہ، جاسوسی کے باوجود بنگال اسمبلی انتخابات کی شکست کو بچانے میں ناکام رہے ہیں۔

ابھیشیک بنرجی
ابھیشیک بنرجی

By

Published : Jul 20, 2021, 11:11 AM IST

انہوں نے طنزیہ انداز میں بی جے پی کے سینیئر لیڈر سے کہا کہ وہ 2024 میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات کے لیے اچھی طرح سے تیار ہوکر انتخابات لڑائے۔

ترنمول کانگریس نے ابھیشیک بنرجی اور پرشانت کشور پر پیگاسس پر جاسوسی کو "جمہوریت پر حملہ" قرار دیا ہے۔

ابھیشیک بنرجی نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ" مزید نقصان اٹھانے والوں کے لئے خاموشی کے دو منٹ! ای ڈی، سی بی آئی، این آئی اے، آئی ٹی، ای سی آئی کے باوجود امت شاہ 2021 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں اپنے اپ کو بچا نہ سکے۔ براہ کرم بہتر وسائل کے ساتھ تیار ہوجائیں، 2024 انتخابات کے لیے۔

واضح رہے کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے پارلیمنٹ کا اجلاس شروع ہونے سے ایک دن پہلے فون ٹیپنگ سے متعلق رپورٹ لیک کیے جانے کو ملک کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ تباہ کن اور رکاوٹیں پیدا کرنے والی طاقتیں سازشوں سے ملک کے ترقی کے سفر کو روک نہیں سکتیں۔

ٹی ایم سی نے کہا کہ بی جے پی اپنی بہترین کوششوں کے باوجود "مشن بنگال" میں ناکام رہی اور ممتا بنرجی کے ہاتھوں انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

ٹی ایم سی نے کہا ہے کہ فون ٹیپنگ سے ثابت ہوا ہے کہ قومی رہنما کی حیثیت سے ابھیشیک سے بی جے پی "خوف سیکو "(fear-psychosis)میں مبتلا ہے۔ یہ جمہوریت کے لئے یوم سیاہ ہے۔

ٹی ایم سی کے سینئر رہنما سوگتا رائے نے میڈیا کو بتایا کہ "فون ٹیپنگ سے بی جے پی کی ذہنیت کی عکاسی ہوتی ہے۔ مرکزی حکومت کو اس پر وضاحت کرنی چاہیے۔ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔"

پارلیمنٹ کے مانسون سیشن کے پہلے روز حزب اختلاف کی جماعتوں نے اسرائیلی پیگاسس اسپائی ویئر کے استعمال سے ملک میں نامور شخصیات کے مبینہ فون ٹیپنگ پر حکومت پر شدید تنقید کی اور آزاد عدالتی یا پارلیمانی کمیٹی کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

مزید پڑھیں:Pegasus Spyware: ڈیوائس کے ریبوٹ یا ری اسٹارٹ کے بعد بھی پیگاسس سے چھٹکارا مشکل

اپ کو بتادیں عالمی میڈیا کے ایک کنسورشیم ( انجمن) کے ذریعہ لیک ہوئی ڈیٹا پر مبنی ایک تحقیقات سے یہ ثبوت ملے ہیں کہ اسرائیل میں مقیم این ایس او گروپ کی تیار کردہ ملٹری گریڈ مالوئیر کا صحافیوں، انسانی حقوق کے کارکنان اور سیاسی اختلافات رکھنے والوں کی جاسوسی کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔

پیرس میں مقیم صحافت کی غیر منافع بخش تنظیم فوربیڈن اسٹوریز، انسانی حقوق کے ادارے ایمنسٹی انٹرنیشل اور 16 نیوز آرگنائزیشن نے مشترکہ طور پر یہ تحقیقات کی ہے۔ اس انجمن کے ایک رکن واشنگٹن پوسٹ کے مطابق ان میں 189 صحافی، 600 سے زائد سیاستداں اور سرکاری اہلکار، کم از کم 65 بزنس ایگزیکیٹیوز، 85 انسانی حقوق کے کارکنان اور متعدد اسٹیٹ ہیڈ شامل ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details