اردو

urdu

ETV Bharat / state

Cattle Sumggling Case مویشی اسمگلنگ کے ملزم عبد اللطیف کی عدالت میں پیشی - عبداللطیف کے وکیل

مویشیوں کی اسمگلنگ کیس میں چارج شیٹ میں عبداللطیف کا نام بطور ملزم شامل ہونے کے باوجود وہ کافی دنوں سی بی آئی کے سامنے پیش نہیں ہو رہے تھے۔ تاہم سپریم کورٹ سے معمولی راحت ملنے کے بعد آج وہ عدالت میں پیش ہوئے سپریم کورٹ نے آئندہ پیر تک لطیف کے خلاف کوئی سخت کارروائی کرنے سے روک لگادی ہے۔

مویشی اسمگلنگ کا کلید ی ملزم عبد اللطیف کی عدالت میں پیشی
مویشی اسمگلنگ کا کلید ی ملزم عبد اللطیف کی عدالت میں پیشی

By

Published : Apr 28, 2023, 11:29 AM IST

کولکاتا: کاروباری اور ٹی ایم سی رہنما عبداللطیف سب کی توجہ سے بچتے ہوئے آج عدالت میں داخل ہوئے۔ سی بی آئی کے افسران اور جج کے آنے سے پہلے ہی لطیف کمرہ عدالت میں بیٹھ گئے تھے۔ سوال جواب کے دوران عبداللطیف کے وکیل نے کہا کہ تحقیقات میں تعاون کریں گے ہے، یہ سپریم کورٹ کے حکم پر آیا ہے۔ کوئی سخت اقدام نہیں اٹھایا جا سکتا۔ پھر جج نے جواب دیا کہ مشکل قدم اور آسان قدم میں کیا فرق ہے! عدالت میں آتا ہے تو عدالت کی تحویل میں رہتا ہے۔ سی بی آئی سے کتنا تعاون درکار ہوگا، یہ بھی سننا چاہئے۔

اس کے بعد عبداللطیف کے وکیل نے پھر کہا کہ عام طور پر عدالت تحویل میں لے سکتی ہے۔ لیکن اس معاملے میں سپریم کورٹ نے کہا کہ سخت کارروائی نہیں کی جا سکتی۔ جج پھر جاننا چاہتا ہے کہ آپ کیا تجویز کر رہے ہیں۔ Quarship ایکشن نہیں لیا جا سکتا کا کیا مطلب ہے؟ عبدل کے وکیل نے کہا کہ عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ اسے حراست میں نہیں لیا جا سکتا۔ جج کی جوابی دلیل یہ ہے کہ وہ اب عدالت کی تحویل میں ہے۔

اس کے بعد سی بی آئی کے وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ 4 مئی تک کوئی سخت کارروائی نہیں کی جا سکتی ہے۔ مزید سماعت کے لیے لیکن ان کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیا گیا۔ جج نے پھر کہا، اب غیر ضمانتی وارنٹ ختم ہو رہا ہے۔ جب سے وہ عدالت میں پیش ہوئے۔ جج نے مزید کہا کہ اب اس شخص کے لیے آپ کا کیا منصوبہ ہے؟ میری (ضمانت) کی شرائط اس پر منحصر ہوں گی۔

یہ بھی پڑھیں:Smuggling Case in Bengal رکن اسمبلی انوبرتا منڈل کی بیٹی سوکنیا گرفتار

سی بی آئی کے وکیل نے پھر کہاکہ سی بی آئی پوچھ گچھ کرنا چاہتی ہے۔ تحقیقات میں تعاون چاہتی ہے۔ اس کے بعد عبدالطیف کے وکیل نے کہا کہ اگر آپ آج کہیں گے تو آج ہی سی بی آئی کو بلاسکتی ہے۔ سی بی آئی کی طرف سے بتایا گیا کہ اس نے آٹھ ماہ کی کارروائی کے بعد آج خودسپردگی کی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details