پارلیمانی امور کے ریاستی وزیر پارتھو چٹرجی نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت کے زرعی قوانین کے خلاف جمعرات کو اسمبلی میں ایک قرارداد پیش کی جائے گی۔ یہ قرار داداضابطہ 169 کے تحت نئے زرعی قوانین کے خلاف پیش کی جائے گی۔
مغربی بنگال اسمبلی میں زرعی قوانین کے خلاف کل پیش ہوگی قرارداد - زرعی قوانین کے خلاف کل قرارداد پیش کی جائے گی
مغربی بنگال قانون ساز اسمبلی کا دو روزہ خصوصی اجلاس کا آج سے شروع ہوگیا۔ جمعرات کو مرکزی حکومت کے نئے زرعی قوانین کے خلاف اسمبلی میں ایک قرارداد پیش کیا جائے گی۔

پارتھو چٹرجی نے بتایا کہ اس قرارداد پر ڈھائی گھنٹے تک بحث کی جائے گی۔ اسمبلی کے اسپیکر بمان بنرجی نے پیر کو اپنے رہائش گاہ میں اس خصوصی اجلاس کے لئے کل جماعتی میٹنگ طلب کی تھی۔ ریاستی حکومت چاہتی تھی کہ کانگریس اور بایاں محاذ اس کی تائید کرے تاکہ مشترکہ قرار داد لائی جا سکے لیکن کانگریس اور بایاں محاذ نے ضابطہ 185 کے تحتقراردادلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ترنمول کانگریس اس قرارداد کے لیے کانگریس اور بایاں محاذ کی حمایت پانے کے لیے پُر امید ہے۔ وہیں، بی جے پی کی قانون ساز پارٹی کے رہنما منوج ٹگگا نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی اس قرارداد کی مخالفت کرے گی۔ اس قرارداد کے علاوہ اسمبلی میں زرعی یونیورسٹی کے قیام اور جی ایس ٹی سے متعلق دو بل بھی پیش کیے جائیں گے۔