وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے طوفان کی شدت کم ہونے کے بعد کہا کہ دوپہر کے بعد سے ہی تیز ہوا اور بارش کا سلسلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ کلکتہ میں 130کلومیٹرفی گھنٹے کی رفتار سے طوفان ٹکرایا ہے۔ساحلی علاقوں میں اس سے کہیں زیادہ شدت سے طوفان ٹکرایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی بنگال میں بڑے پیمانے پر تباہی آئی ہے۔جنوبی 24پرگنہ، شمالی 24پرگنہ،مشرقی مدنی پور اور مغربی مدنی میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ممتا بنرجی نے کہا کہ اس میں 72 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید نے کہا کہ تمام سڑکیں بند ہیں، تمام فلائی اوور کو بند کردئیے گئے ہیں۔کئی علاقوں میں بجلی سپلائی روک دی گئی ہے اور پانی کنکشن بھی بند ہے۔ممتا بنرجی نے کہاکہ ان چاروں اضلاع میں کھیتی مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہے۔
وزیراعلی نے کہا کہ یہ وقت ریاست کے لیے بہت ہی پریشان کن ہے۔یہ وقت ایک دوسرے کو مدد کرنے کا ہے، ریاست کو تین بڑے چیلنجوں کا سامنا ہے۔پہلا ہم کورونا وائرس کا مقابلہ کررہے،دوسرے یہ کہ بڑی تعداد میں ملک بھر میں غیر مقیم مزدور اپنی ریاست میں لوٹ رہے ہیں۔ان کی جانچ کرنا، قرنطینہ میں رکھنا اور ان کےلیے روزگار فراہم کرنا اور اب 'امفان' طوفان تباہی و بربادی لے کر آیا ہے۔
ممتا بنرجی نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ تباہی بہت ہی زیادہ نہیں ہوگی۔ممتا بنرجی نے مرکزی حکومت سے اپیل کی کہ سیاسی بھید بھاؤ کو فراموش کرکے ہماری مدد کریں۔ آئندہ چار سے پانچ دنوں میں اندازہ ہوجائے گا کہ اس طوفان کی وجہ سے کتنے بڑے پیمانے پر تباہی آئی ہے۔
خیال رہے کہ وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے ریاستی سیکریٹریٹ میں موجود ہیں اور کنٹرول روم سے ہی مسلسل ضلع انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں ہوں اور امید ہے کہ آج رات وہ ریاستی سیکریٹریٹ میں رہیں گی۔کل ہی ہیلپ لائن جاری کردی گئی تھی۔کوئی بھی پریشان حال فون کرکے ہم سے مدد طلب کرسکتا ہے۔
محکمہ موسمیات نے کہاکہ کلکتہ میں 133فی گھنٹہ کے رفتار سے طوفان ٹکرایا ہے اور کلکتہ میں اس کا اچھا خاص اثر دیکھنے کو ملا ہے۔ریاستی سیکریٹریٹ نوبنو کی عمارت کی کھڑکیاں ٹوٹ گئی ہیں۔سابق ریاستی وزیر شوبھن چٹرجی جس دفتر سے کام کرتے تھے وہ مکمل طور پر تباہ ہوگیا ہے۔کلکتہ کارپوریشن کے میئر کارپوریشن کے ہیڈکوارٹر میں موجود ہیں اور وہ ہر ایک منٹ کی اپڈیٹ وزیرا علیٰ ممتا بنرجی کو دے رہیں۔