کولکتہ: بنگال پنچایت انتخابات میں تشدد کے بعد الیکشن کمیشن نے اتوار کو بڑا فیصلہ لیا ہے۔ اس کے مطابق بنگال کے 697 بوتھوں پر دوبارہ پولنگ ہوگی۔ اس کے لیے پیر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ دراصل ہفتہ کو 74 ہزار پنچایتوں کے لیے ووٹنگ ہوئی تھی۔ اس دوران بہت تشدد ہوا اور پولنگ بوتھ پر لڑائی جھگڑے اور آتش زنی کے واقعات منظر عام پر آئے۔ پیر کو 19 اضلاع کے بوتھس پر صبح 7 بجے سے شام 5 بجے تک دوبارہ پولنگ ہوگی۔ ریاستی پولیس کے علاوہ مرکزی فورس کے چار اہلکار ہر بوتھ پر موجود رہیں گے۔
ریاستی الیکشن کمیشن نے اعلان کیا کہ مغربی بنگال میں پیر کو پرولیا، بیر بھوم، جلپائی گوڑی اور جنوبی 24 پرگنہ میں دوبارہ پولنگ ہوگی۔ اس طرح کل کُل 697 بوتھس پر دوبارہ پولنگ ہوگی۔ دوسری طرف مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس اتوار کو نئی دہلی روانہ ہوئے، جہاں وہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملاقات کریں گے اور ریاست میں پنچایتی انتخابات کے دوران ہوئے تشدد پر رپورٹ پیش کریں گے۔ مشرقی مدنی پور ضلع میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے کارکنوں نے نند کمار کے مقام پر ہلدیہ-میچدا ریاستی شاہراہ کو بلاک کر دیا اور الزام لگایا کہ سری کرشنا پور ہائی سکول میں گنتی کے مرکز میں بیلٹ بکسوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی جا رہی ہے۔