ریاست مغربی بنگال کے حزب اختلاف کے رہنما عبدالمنان نے الزام عائد کیا ہے کہ اسمبلی انتخابات کے مدنظر مرکزی حکومت کو نیتاجی سبھاش چندر بوس کا خیال آیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کو نیتاجی سبھاش چندر بوس کے بارے میں پتہ ہی نہیں تھا۔ حزب اختلاف کے رہنما کا کہنا ہے کہ پراکرم دیوس کیا ہے۔ اس سے نیتاجی سبھاش چندر بوس سے کیا لینا دینا ہے۔
مرکزی حکومت پر نیتاجی سبھاش چندر بوس کے وقار کو مجروح کرنے کا الزام - پراکرم دیوس
پراکرم دیوس منانے سے نیتاجی سبھاش چندر بوس اور ان کے حامی افراد کو کیا فائدہ ملے گا۔ حزب اختلاف کے رہنما عبدالمنان نے مرکزی حکومت پر نیتاجی سبھاش چندر بوس کا وقار مجروح کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
کانگریس کے رہنما نے مرکزی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کو نیتاجی سبھاش چندر بوس کا وقار مجروح کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ بی جے پی کے رہنماؤں نے نیتاجی سبھاش چندر بوس کے وقار کو مجروح کرکے ہم بنگالیوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کو اپنی غلطی سدھارنے کے لئے پراکرم دیوس کے بجائے دیش پریمی دیوس اور 23 جنوری کے دن کو قومی چھٹی کا اعلان کیا جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے نیتاجی سبھاش چندر بوس کے جنم دن کو پراکرم دیوس کے طور پر منانے کا اعلان کیا ہے جس پر بنگال کے عوام اور سیاسی رہنماؤں نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔