چونسٹھ سالہ بڑھئی نے بیٹری سے چلنے والی گاڑی بنائی مدنی پور: مغربی بنگال کے ضلع مشرقی مدنی پور ضلع کے رہنے والے چونسٹھ سالہ شرافت علی پیشے سے بڑھئی ہیں۔ ان کا گھر میں بیوی بچوں سے بھرا خاندان ہے۔ انہوں نے بجلی سے چلنے والی گاڑی بنائی ہے جو لوگوں کی توجہ کا مرکز ہے۔ شرافت علی پیشے سے ایک بڑھئی ہیں۔ وہ لکڑیوں کی مختلف قسم کے ڈیزائن بنانے کا بھی کام کرتے ہیں۔ ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح مغربی بنگال کے عوام بھی پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کے سبب پریشان ہیں۔ شرافت علی بھی ان میں سے ایک ہیں۔
ایندھن کی قیمتوں میں دن بدن اضافہ ہونے پر انہوں نے موٹر سائیکل کا استعمال بھی ترک کر دیا تھا تاکہ دو پیسہ بچ سکے۔ وہ اسی سوچ و فکر میں مبتلا تھے کہ ان کے دماغ میں بغیر پٹرول اور ڈیزل کی گاڑی بنانے کا خیال آیا۔ انہوں نے اپنے غیر معمولی کارنامے کو حقیقت میں بدلنے کی کوشش تیز کردی ہے۔ شرافت علی نے مختلف پرانی گاڑیوں کے پارٹس کو لے کر بیٹڑی سے چلنے والی تین پہہ گاڑی بنا ڈالی۔ اس گاڑی کو بنانے میں انہیں تین مہینے کا وقت لگا۔
حالانکہ اس نے ابھی اس کار کا نام نہیں طے کیا ہے۔ یہ کار ایک بار چارج ہونے پر 35 کلومیٹر تک چلے گی۔ کار میں ڈرائیور کے ساتھ ایک سواری بھی بیٹھ سکتی ہے۔ یہ گاڑی اب شہر اور ضلع بھر میں چل رہی ہے۔ لوگ بھی گاڑی کو دیکھنے میں بڑی دلچپسی لے رہے ہیں۔ کوئی سیلفی لے رہا ہے تو کوئی گاڑی کا مشاہدہ کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Electrical Car In Gaziabad اظہرالدین نے سولر انرجی سے چلنے والی ای کار بنانے کا انوکھا کارنامہ انجام دیا
ان کا کہنا تھا کہ گاڑی کا ہینڈل نینو کار کا ہے۔ پہیے اسکوٹر کے ہیں۔ مختلف گاڑیوں پارٹس اور ڈیزائن کو اس کے لئے استعمال کیا گیا ہے۔ اس گاڑی سے عام لوگوں کو فائدہ ہوگا۔ اس کی قیمت 1ایک لاکھ 20 ہزار روپے ہو سکتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ گاڑی 80 ہزار روپے میں بن سکتی ہے۔ لوگ آسانی سے اس گاڑی کو خرید سکتے ہیں۔ اس پر مزید کام کیا جا سکتا ہے۔ مستقبل میں اس کو دیکھتے ہوئے بہتر گاڑی تیار کی جا سکتی ہے جس کی فروخت پورے ملک میں ہو سکتی ہے۔