نینی تال: اتراکھنڈ کے اترکاشی میں مذہبی تنظیموں کی طرف سے بلائی گئی مہاپنچایت کا معاملہ ہائی کورٹ پہنچ گیا ہے۔ ہائی کورٹ نے درخواست دائر کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ تاہم بدھ کی شام تک درخواست داخل نہیں ہو سکی تھی۔ آج سہ پہر کو ایسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹس کے رکن ایڈوکیٹ شاہ رخ عالم کی جانب سے چیف جسٹس وپن سانگھی کی سربراہی والی ڈویژن بنچ کے سامنے اس معاملے کا خصوصی ذکر کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ مہاپنچایت کا معاملہ سپریم کورٹ کی تعطیلی بنچ کے سامنے بھی لے چکے ہیں، لیکن بنچ نے اس کی سماعت کرنے سے انکار کرتے ہوئے اس معاملے کو اتراکھنڈ ہائی کورٹ کے سامنے لے جانے کی ہدایت دی ہے۔
تاہم آج شام تک درخواست دائر نہیں ہو سکی۔ یہ معاملہ 15 جون کو طے شدہ فہرست میں درج نہیں کیا گیا ہے۔ یہ قیاس کیا جا رہا ہے کہ اب معاملہ کل صبح داخل ہونے سے ہائی کورٹ اس معاملے کا نوٹس لے کر سماعت کر سکتا ہے۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ پرولا میں ایک نابالغ لڑکی کو دو نوجوانوں کے ذریعہ مبینہ طور پر ورغلا کر لے جانے کے بعد فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوئی تھی۔ دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس کے باوجود مذہبی تنظیموں کی جانب سے مہاپنچایت بلائی گئی ہے۔ مذہبی بنیاد پر دکانیں خالی کرائی جا رہی ہیں۔ اس کی وجہ سے فرقہ وارانہ ماحول بگڑنے کا خدشہ ہے۔