نینی تال: اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے پیر کو اپنے ہی رجسٹری آفس کے خلاف سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی آئی) سے جانچ کا حکم جاری کیا ہے۔ یہ معاملہ دہلی کی انجیلیہ ہاؤسنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کی دہرادون میں واقع کروڑوں کی زمین سے متعلق ہے۔ انجیلیہ کمپنی کی اس زمین کے حوالے سے 2004 میں عدالت میں ایک کیس زیر التوا تھا۔ اس دوران یہ بات سامنے آئی کہ کچھ لوگوں نے اس معاملے کو لے کر جعلی عدالتی حکم کے ذریعے دہلی کی عدالت میں فائدہ لینے کی کوشش کی۔ جب کمپنی کے ڈائریکٹر سنتوش بگلا کو اس بات کا علم ہوا تو انہوں نے اس معاملے کی اطلاع ایک خط کے ذریعہ 2013 میں عدالت کے رجسٹرار آفس کے ذریعے اتراکھنڈ ہائی کورٹ کودی۔ Uttarakhand High Court ordered CBI enquiry
اس وقت کے چیف جسٹس وارین گھوش نے اس معاملے میں ان ہاؤس انکوائری کے ساتھ ہی اس وقت کے رجسٹرار کو پولیس میں مقدمہ درج کرنے کی ہدایت کی۔ نینی تال کے ملیتال واقع کوتوالی میں مقدمہ درج کرلیاگیا۔ چونکہ یہ معاملہ دہلی سے متعلق تھا، اس لیے پورا واقعہ دہلی پولیس کو بھیج دیا گیا، لیکن تب تک دہلی پولیس اس معاملے میں حتمی رپورٹ داخل کر چکی تھی، لیکن چیف جسٹس نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے اس معاملے کو مجرمانہ کارروائی میں تبدیل کر دیا اور 2013 میں ہائی کورٹ میں اس معاملے میں فوجداری پٹیشن دائر کرلی۔