دہرادون: جوشی مٹھ میں لینڈ سلائیڈنگ کے معاملے کو لے کر وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی کی صدارت میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ ہوئی۔ میٹنگ میں وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے متعلقہ حکام سے جوشی مٹھ کے حالات کے بارے میں تفصیلی جانکاری لی۔ جس میں وزیر اعلیٰ نے جوشی مٹھ کے بارے میں بنیادی طور پر سکریٹری ڈیزاسٹر مینجمنٹ، کمشنر گڑھوال منڈل اور ضلع مجسٹریٹ سے معلومات لی۔CM Dhami to hold high-level meeting as residents
وزیر اعلی پشکر سنگھ دھامی نے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ فوری طور پر ایک محفوظ مقام پر ایک بڑا عارضی بحالی مرکز قائم کریں۔ تاکہ جوشی مٹھ شہر کے لوگوں کو وہاں منتقل کیا جا سکے۔ مستقل بحالی کے لیے پپل کوٹی اور گاؤچر اور دیگر مقامات پر محفوظ جگہ تلاش کی جائے۔ یہی نہیں، وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے کہا کہ جوشی مٹھ میں سیکٹر اور زونل وار پلاننگ کی جانی چاہیے۔ اس کے علاوہ خطرے والے علاقے کو فوری طور پر خالی کرایا جائے، تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔
وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے کہا کہ بحران کی اس صورتحال میں جان و مال کی حفاظت پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ایسے وقت میں لوگوں کی مدد کرنا ہمارا فرض اور ذمہ داری ہے۔ انہوں نے اس صورتحال میں لوگوں پر اعتماد برقرار رکھنے کی بات بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ اس بات پر توجہ دی جانی چاہیے کہ کون سی چیز متاثرین کی بہتر مدد کر سکتی ہے۔ ایسے وقت میں حکومت اور انتظامیہ پر عوام کے اعتماد کو برقرار رکھنا سب سے ضروری ہے۔ اس میں زمین پر کام کرنے والی انتظامی مشینری کو حساسیت سے کام لینا ہوگا۔
صورت حال پر نظر رکھنا ضروری ہے۔ اس کے لیے ہمیں فوری اور طویل مدتی ایکشن پلان پر سنجیدگی سے کام کرنا ہوگا۔ فوری ایکشن پلان کے ساتھ ساتھ طویل المدتی کاموں میں طویل عمل کو ختم کرتے ہوئے ٹریٹمنٹ، سیوریج اور ڈینجرس زون کی نکاسی جیسے کام کو جلد از جلد مکمل کیا جائے۔ جوشی مٹھ معاملے پر جلد از جلد ہمارا ایکشن پلان طے کیا جائے۔ ہمارے لیے شہریوں کی جانیں سب سے زیادہ قیمتی ہیں۔
وزیر اعلیٰ دھامی نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے سکریٹری، کمشنر گڑھوال منڈل اور ضلع مجسٹریٹ سے تفصیلی رپورٹ لیتے ہوئے ہدایت دی کہ علاج معالجے کی تمام سہولیات دستیاب ہونی چاہیے۔ ضرورت پڑنے پر ائیر لفٹ کی سہولت ہونی چاہیے، اس کے لیے تیاریاں بھی کی جائیں۔ خطرے والے علاقے کو فوری طور پر خالی کرایا جائے اور جوشی مٹھ میں بلا تاخیر ایک ڈیزاسٹر کنٹرول روم قائم کیا جائے۔ ممکنہ خطرے والے علاقوں کو بھی نشان زد کیا جانا چاہیے۔ لوگوں کو بروقت محفوظ مقامات پر پہنچانا ضروری ہے۔ اس سلسلے میں سیٹلائٹ تصاویر بھی کارآمد ثابت ہو سکتی ہیں۔