اردو

urdu

By

Published : Oct 28, 2020, 10:52 PM IST

ETV Bharat / state

سی بی آئی تحقیقات پر ترویندر راوت سپریم کورٹ پہنچے

وزیر اعلی تریویندر سنگھ راوت نے اپنے خلاف مبینہ رشوت خوری معاملے میں مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) سے تفتیش کے معاملے میں سپریم کورٹ میں پناہ لی اور بدھ کے روز خصوصی درخواست کے ذریعے ہائی کورٹ کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے ۔

trivendra singh rawat
ترویندر راوت

اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے منگل کے روز ایک حکم جاری کرکے وزیراعلیٰ سے متعلق مبینہ رشوت خوری کے معاملے میں سی بی آئی کوفرد جرم درج کرنے کی ہدایت دی تھی۔

سنگل بینچ نے یہ بھی کہا تھا کہ تمام دستاویزات دو دن میں سی بی آئی کو فراہم کرادی جائیں۔

اس حکم کے بعد حکومت اور وزیر اعلی کی پریشانی میں اضافہ فطری سمجھا جارہا ہے۔

اس حکم کے آنے کے بعد کل سے حکومت میں ہلچل مچ گئی۔ آناً فاناً وزیر اعلی کے تمام دورے منسوخ کردیئے گئے اور کافی کوشش کے بعد تریویندر نے بالآخر ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔

ایڈووکیٹ جنرل ایس این بابولکر نے یواین آئی سے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کو چیف منسٹر کی جانب سے خصوصی درخواست کے ذریعے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔

اس معاملے میں ایک درخواست خود وزیر اعلی نے بھی دائر کی ہے۔ یہ درخواست سپریم کورٹ میں پیش کی گئی ہے۔ درخواست کی ڈائری نمبر 23449/2020 ہے اور عرضی 12.24 بجے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی ہے۔

اس پٹیشن میں اومیش کمار کو فریق بنایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ہائی کورٹ کی سنگل عدالت نے امیش کمار کے خلاف دائر مقدمات کو خارج کردیا۔

اس کے ساتھ ہی رشوت خوری معاملے میں سی بی آئی کو معاملہ درج کرنے کی ہدایت دی تھی۔

معاملہ نوٹ بندی سے پہلے جھارکھنڈ سے متعلق ہے۔

یہ الزام ہے وزیر اعلی نے جھارکھنڈ کے انچارج رہتے ہوئے بی جے پی کے رہنما امریت سنگھ چوہان کو گاؤ سیوا کمیشن کا چیئرمین بنانے کے نام پر لاکھوں کی رشوت لی اور یہ رشوت کی رقم ان کے قریبی لوگوں کے بینک کھاتوں میں جمع کرادی گئی ہے۔

اس کے ساتھ یہ بھی الزام ہے کہ حکومت کےاشارے پر اومیش کمار کے خلاف دہرادون میں معاملے درج کئے گئے جسے خارج کرنے کے اومیش نے ہائی کورٹ میں الگ الگ درخواست دائر کی ۔

مزید پڑھیں:دہلی میں ابھی اسکول نہیں کھلیں گے

ہائی کورٹ نے منگل کے روز سی بی آئی کو معاملہ درج کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت کے لئے اومیش کمار کی درخواستوں کو قبول کرلیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details