جسٹس ارون کمار مشرا اور جسٹس ایم آر شاہ کی بینچ نے اسٹیٹ بار کونسل سے کہا کہ وہ ہرتال کرنے والے وکلاء کے خلاف کارروائی کرے۔
بینچ کی جانب سے جسٹس شاہ نے فیصلہ سنایا۔ انہوں نے اتراکھنڈ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کی اپیل ٹھکرا دی۔
غور طلب ہے کہ 35 سال سے یہاں کے وکلاء ہر ہفتے کسی نہ کسی وجہ سے ہڑتال کرتے ہیں۔ اس وجہ سے عدالتی کام کا نقصان ہوتا ہے۔
غور طلب ہے کہ اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے ہری دوار، ادھم سنگھ شہر اور دہرادون میں گذشتہ 35 سال سے چلنے والی وکالت کی ہڑتال اور کام بائیکاٹ کے سلسلے میں دائر مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کے بعد اسے غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دے دیا ہے۔