سکھ معاشرے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ وسیم رضوی نے تمام امن پسند لوگوں کے جذبات مجروح کرنے اور ملک کا ماحول خراب کرنے کا کام کیا لہذا ایسے شخص کو پھانسی دی جانی چاہئے۔
یاد رہے کہ شیعہ وقف بورڈ اترپردیش کے سابق چیئرمین وسیم رضوی کے ذریعہ قرآن مجید کی 26 آیات پر دائر درخواست سے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا گیا تھا۔
سکھ معاشرے کا وسیم رضوی کے خلاف احتجاج - etv bharat news
وسیم رضوی کی قرآن کریم کے 26 آیات کو نکالنے کیلئے سپریم کورٹ میں دائر درخواست کے بعد ملک میں مسلم معاشرے کی کارکردگی اور گہری ناراضگی مسلسل سامنے آرہی ہے
اس معاملے میں آج ستار گنج تحصیل کے سکھ برادری کے درجنوں افراد نے سپریم کورٹ میں دائر اس درخواست کے خلاف اپنی ناراضگی کا اظہار کر کے وسیم رضوی کے مجسمہ کو نذر آتش کرتے ہوئے مودی حکومت سے وسیم رضوی کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا۔
اس دوران سکھ معاشرے کے لوگوں نے سب ڈویژنل آفس میں وزیر اعظم کو خطاب کرتے ہوئے ایک میمورنڈم بھی ارسال کیا۔
جس میں کہا گیا ہے کہ وسیم رضوی نے قران کریم اور مذہب اسلام کی بے عزتی منصوبہ بند سازش کے تحت کرکے ہم سب کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کیا ۔اس نے تعزیرات ہند کی دفعہ 153 اے اور 295 اے کی خلاف ورزی کی ہے لہذا حکومت سے مطالبہ کیا جارہا ہے کہ اس شخص کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔