اترکاشی: سلکیارا سرنگ میں پھنسے 41 مزدور کو نکالنے کے لیے جنگی بنیادوں پر کام جاری ہے۔ امدادی کارکن واکی ٹاکی کے ذریعے ٹنل میں پھنسے کارکنوں سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سرنگ میں کھدائی کا کام جاری ہے۔ ٹنل کے بالکل اوپر سڑک بنائی جا رہی ہے۔ ڈرلنگ کے ذریعے تقریباً 1200 میٹر کی عارضی سڑک بنانے کا منصوبہ ہے۔ اتوار کی شام تک 900 میٹر سڑک بن چکی تھی۔سرنگ پر سڑک بنانے پر کام جاری ہے۔
مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے اعلیٰ افسران موقع پر موجود ہیں۔ سرنگ میں پھنسے مزدوروں کے اہل خانہ کافی پریشان ہیں۔ گزشتہ روز انٹرنیشنل ٹنلنگ انڈر گراؤنڈ اسپیس کے صدر پروفیسر آرنلڈ ڈکس بھی سلکیارا ٹنل حادثے کے مقام کا دورہ کیا۔ اس دوران انہوں نے پوری ٹیم کے ساتھ بچاؤ کے کام کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ سب مل کر مزدوروں کا باہر نکالنے کا کام بہتر طریقہ سے کر رہے ہیں، جلد ہی کارکنوں کو نکالا جائے گا۔
اتراکھنڈ کے اترکاشی میں سرنگ میں پھنسے 41 مزدوروں کو بچانے کا کام آج 10ویں دن بھی جاری ہے۔ وزیراعلی پشکر سنگھ دھامی خود بچاؤ کے کام کی نگرانی کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے گذشتہ روز وزیر اعلی پشکر سنگھ دھامی سے بچاؤ کے کام کے بارے میں اپ ڈیٹ لیا تھا۔ حال ہی میں وزیر اعظم کے دفتر کے ڈپٹی سکریٹری منگیش گھلدیال نے بھی سلکیارا ٹنل کا دورہ کیا اور امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا۔
اترکاشی کی سلکیارا سرنگ میں پھنسے 41 مزدوروں کو بچانے کے لیے بچاؤ کا کام زوروں پر جاری ہے۔ تمام مزدوروں کی قیمتی جانیں بچانے کے لیے پرعزم، حکومت مسلسل رابطے میں ہے اور 2 کلومیٹر کی تعمیر شدہ سرنگ کے حصے میں پھنسے مزدوروں کے حوصلے بلند رکھنے کے لیے تمام تر کوششیں کر رہی ہے۔ سرنگ کا یہ 2 کلومیٹر حصہ مکمل ہے جس میں کنکریٹ کا کام شامل ہے جو کارکنوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔