اردو

urdu

ETV Bharat / state

ریسکیو ٹیمیں سلکیارا ٹنل میں کارکنوں سے دو میٹر دور

جنرل حسنین نے کہا کہ نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کی تین ٹیمیں کارکنوں کو بچانے کے لیے اندر جائیں گی اور اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کی ٹیمیں ان کی مدد کریں گی۔ Uttarakhand Uttarkashi Tunnel Rescue Operation

ریسکیو ٹیمیں سلکیارا ٹنل میں کارکنوں سے دو میٹر دور
ریسکیو ٹیمیں سلکیارا ٹنل میں کارکنوں سے دو میٹر دور

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 28, 2023, 7:17 PM IST

نئی دہلی: اترکاشی میں سلکیارا ٹنل میں پھنسے مزدوروں تک پہنچ گئے ہیں اور ریسکیو ٹیم اور ان کے درمیان اب صرف دو میٹر کا فاصلہ رہ گیا ہے اور انہیں جلد ہی باہر نکال لیا جائے گا۔

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ممبرلفٹننٹ جنرل سید عطا حسنین نے منگل کو یہاں پریس کانفرنس میں بتایا کہ مزدوروں تک پہنچنے کے لیے گزشتہ 24 گھنٹوں سے دستی کھدائی جاری ہے اور اب مزدوروں تک پہنچنے کے لیے دو میٹر کا فاصلہ طے کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کھدائی کے لیے ہر قسم کی سیکیورٹی اور احتیاطی تدابیر اختیار کی جارہی ہیں۔

جنرل سید عطا حسنین نے کہا کہ حکومت کی تقریباً ہر وزارت نے اس مہم کی حمایت کی ہے اور یہ تمام اداروں اور محکموں کے درمیان بہتر تال میل کی وجہ سے ہی ممکن ہوا ہے۔ ملک میں ہر جگہ سرنگ بنانے کے کام سے متعلق مختلف قسم کے ماہرین کی مدد بھی لی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ سرنگ کے اوپر سے کھدائی کا کام ابھی جاری ہے اور اس جانب سے کھدائی 45 میٹر تک پہنچ چکی ہے۔

جنرل حسنین نے کہا کہ نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کی تین ٹیمیں کارکنوں کو بچانے کے لیے اندر جائیں گی اور اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کی ٹیمیں ان کی مدد کریں گی۔ کارکنوں کی صحت کا جائزہ لینے کے لیے پیرامیڈیکس کو بھی اندر بھیجا جائے گا۔ ریسکیو ٹیم کو اسٹریچر سے باہر نکالنے کی تربیت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ممکنہ طور پر ایک شخص کو بچانے میں تین سے پانچ منٹ لگیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: اترکاشی ٹنل حادثہ: 54 میٹر پائپ نصب، مزدوروں کو کسی بھی وقت باہر نکالا جا سکتا ہے

اس کے علاوہ چنوک ہیلی کاپٹر بھی قریبی ہیلی پیڈ پر تعینات ہے۔ ڈسٹرکٹ ہسپتال میں 30 بستروں کی سہولت بنائی گئی ہے اور جائے حادثہ پر 10 بستروں کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔ کارکنوں کو ایمبولینس کے ذریعہ رشی کیش لانے کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔ ہسپتال میں 40 سے 42 گھنٹے کارکنوں کی صحت کی نگرانی کی جائے گی۔

یواین آئی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details