ہریدوار: دہلی کے جنتر منتر پر پچھلے ایک ماہ سے احتجاج کرنے والے پہلوانوں کو وہاں سے ہٹا دیا گیا لیکن یہ معاملہ اتنی جلدی حل ہوتا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ آج پہلوانوں نے ہریدوار میں دریائے گنگا میں اپنے تمغے بہانے کا اعلان کیا تھا، لیکن کسان لیڈر نریش ٹکیت نے انہیں راضی کر لیا ہے۔ تکیت نے حکومت کو 5 دن کا الٹی میٹم دیا ہے۔
کشتی ایسوسی ایشن کے صدر اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف پہلوانوں کے احتجاج کے معاملے میں منگل کو کافی ہنگامہ ہوا۔ پہلوانوں نے دوپہر میں دعویٰ کیا کہ وہ دریائے گنگا میں اپنے تمغے پھینکنے کے لیے شام کو ہریدوار پہنچیں گے۔
پہلوان بھی اپنے تمغے دکھانے ہریدوار میں ہر کی پوڑی پہنچے لیکن یہ کام کرنے سے پہلے ہی کسان لیڈر نریش ٹکیت نے وہاں پہنچ کر پہلوانوں کو روک دیا۔ تیکیت نے پہلوانوں کو سمجھاتے ہوئے تمغے اپنے پاس لے لیے اور حکومت کو 5 دن کا الٹی میٹم دیا۔
آپ کو بتا دیں کہ منگل کو پہلوان بجرنگ پونیا، ونیش پھوگٹ اور ساکشی ملک نے سوشل میڈیا پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ تمغہ گنگا میں پھینکنے جا رہے ہیں، کیونکہ گنگا کو جتنا مقدس سمجھا جاتا ہے، اتنی ہی محنت سے تمغے ملے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا تھا کہ تمغے گنگا میں بہانے کے بعد پہلوان بھی دہلی کے انڈیا گیٹ پر انشن کریں گے۔ سوشل میڈیا پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے ان احتجاجی پہلوانوں نے کہا کہ جس دن پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح ہوا اس دن ہمارے ساتھ کیا ہوا، پورے ملک نے دیکھا۔ ہمیں مارا گیا، گھسیٹا گیا، مجبور کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے یہاں تک ایکشن نہیں لیا بلکہ جس جگہ ہم پرامن احتجاج کر رہے تھے وہاں سے ہمارا خیمہ ہٹا دیا، ساتھ ہی ہمارے تمام ساتھیوں کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کرائی گئی ہے۔