نئی دہلی:آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے اتراکھنڈ میں شرپسندوں کے ذریعہ مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کر نے اور اترکاشی ضلع سے مسلمانوں کو نقل مکانی پر مجبور کر نے کی کوششوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ بورڈ کے ترجمان ڈاکٹر سیدقاسم رسول الیاس نے آج یہاں جاری ایک پریس بیان میں کہا کہ اترکاشی کے قصبہ پرولا میں ایک مسلم نواجون پر مبینہ لوجہاد کا الزام لگا کر مسلمانوں کی دکان اور تجارتی مراکز پر حملے کیے جا رہے ہیں اور پوری مسلم آبادی کو اتراکھنڈ خالی کر نے کے لئے وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے ذریعہ الٹی میٹم دیا جا رہا ہے۔ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ ریاستی انتظامیہ اور حکومت بھی شرپسند عناصر کے خلاف کارروائی کر نے کے بجائے مسلمانوں پر ہی شکنجہ کس رہی ہے۔
وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کو مہا پنچایت تو نہیں کر نے دی گئی مگر نفرت آمیز بیانات اور شرپسندی کے خلاف کوئی کارروائی بھی نہیں کی گئی حالانکہ سپریم کورٹ اپنے حالیہ فیصلہ میں ریاستی حکومتوں کو یہ ہدایت دے چکا ہے کہ وہ نفرت آمیز بیانات اور شرپسندوں پر فوری ایف آئی آر درج کر کے مقدمہ قائم کریں تاہم اس ہدایت کے باوجود ریاستی حکومتیں ان معاملات میں ٹال مٹول کا رویہ اپنائے ہو ئے ہیں۔ بورڈ اتراکھنڈ کی حکومت سے مطالبہ کر تا ہے کہ وہ ریاست میں امن و امان کو قائم کرے، قانون کی حکمرانی کو یقینی بنائے اور شرپسند عناصر کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ ریاست کے ہر شخص کی جان و مال کی حفاظت کر نا ریاستی انتظامیہ اور حکومت کی ذمہ داری ہے۔