شاہد کا کہنا ہے کہ کشمیر سے لے کر کنیا کماری تک کے نوجوانوں کو ملک کے تحفظ اور خدمت کے لیے فوج میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہئے۔ ساتھ ہی کہا نوجوانوں کے اندر قوم کے لیے جزبات کا ہونا نہایت ضروری ہے۔
شاہد کہتے ہیں کہ ان کے والد نے بھلے ہی 10برس فوجی خدمات انجام دی ہیں لیکن والد کا یہ خواب تھا کہ ان کا بیٹا بھارتی فوج میں افسر بن کر قوم کی خدمت کرے۔ شاہد بتاتے ہیں کہ انہوں نے اپنے والد کے خواب کو شرمندہ تعبیر کیا ہے۔
کشمیر نزاد شاہد کے فوجی افسر بننے کا سفر شاہد کا پورا خاندان آج کے اس اہم اور ناقابل فراموش دن کو ہمیشہ ہمیش یاد رکھنا چاہتا ہے۔
لفٹننٹ شاہد کے والد کہتے ہیں کہ ملک کی خدمت سے بڑھ کر کوئی مذہب نہیں ہے۔ ان کا کشمیر اور پورے بھارت کے باشندوں کو پیغام ہے کہ قومی اتحاد کے لیے تمام مذاہب اور مکاتب فکر کے لوگوں کو متحد ہونا چاہئے۔
جس سے کسی بھی غیر ملکی طاقتوں کو ملک کے اتحاد کو چیلینج کرنے کا موقع نہ ملے۔
لفٹننٹ شاہد کی ماں نے بھی بیٹے کے افسر بننے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جیسے ان کا بیٹا افسر بن کر ملک کی خدمت کر رہا ہے۔ اسی طرح فوجی خدمت انجام دینے والے تمام لوگوں کو خدا سلامت رکھے اور خوب حوصلہ دے۔ یہ تمام فوجی خدمات انجام دینے والوں کے لیے ان کی دعا ہے۔