منڈی:ہماچل پردیش میں مسلسل موسلادھار بارش کی وجہ سے تباہی کا منظر دیکھا جا رہا ہے۔ گزشتہ دو دنوں سے ہو رہی موسلادھار بارش نے ریاست میں کئی سالوں کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ منڈی ضلع میں بارش نے تباہی مچا دی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس بارش کی وجہ سے ضلع میں کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے، اس کے علاوہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں دو لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی منڈی ضلع میں واقع 100 سال پرانا تاریخی لال پل بھی سیلاب کی زد میں آکر تباہ ہو گیا ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق منڈی ضلع میں بارش کے بعد شدید شکل میں آنے والی بیاس ندی اور سکتی کھڈ کے تیز بہاؤ کی وجہ سے پانچ پل چند ہی سیکنڈوں میں بہہ گئے۔ بیاس ندی نے پرانے پل کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور اسے چند سیکنڈوں میں بہا دیا۔ اسی طرح داوڑا میں فٹ بریج بھی بیاس ندی میں بہہ گیا۔ اتوار کی شام پانڈوہ-شیوابدار پل بھی بیاس ندی کی لپیٹ میں آگیا۔ اسی دوران تقریباً 100 سال پرانا تاریخی لال پل دریائے بیاس کے تیز دھار کو برداشت نہ کر سکا اور بہہ گیا۔ کون میں منڈی صدر اور جوگندر نگر کو جوڑنے والا پل بھی بہہ گیا ہے۔ صورتحال یہ ہو گئی ہے کہ اب لوگ دریائے بیاس کے قریب جانے سے کترا رہے ہیں۔ بیاس ندی کی بھیانک شکل سے لوگوں میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔
ہماچل پردیش میں بارش کی تباہی
اسی دوران منڈی ضلع کے اوٹ تھانہ احاطے میں ضبط کی گئی تقریباً 21 گاڑیاں بیاس ندی میں بہہ گئیں۔ اس میں 9 ٹرک، 10 ایل ایم وی گاڑیاں اور دو بائک شامل تھیں، جو سیلاب کے بعد چند منٹوں میں بہہ گئیں۔ اسی وقت اے ایس پی منڈی ساگر چندر نے بتایا کہ اوٹ پولیس اسٹیشن احاطے سے بیاس ندی کے تیز بہاؤ میں 21 گاڑیاں بہہ گئیں۔ این ڈی آر ایف کی ٹیم نے منڈی ضلع کے ناگوین گاؤں کے قریب بیاس ندی میں پھنسے چھ لوگوں کو بحفاظت نکال لیا ہے۔ تاہم اس دوران بارش کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ بیاس ندی میں پانی کی سطح بڑھنے سے چھ افراد ناگوین گاؤں کے قریب پھنس گئے۔
ہماچل پردیش میں بارش کی تباہی
مزید پڑھیں:۔Heavy Rain Across North India موسلا دھار بارش سے شمالی بھارت میں ایک درجن سے زائد اموات، ہماچل پردیش سب سے زیادہ متاثر
بتایا جا رہا ہے کہ منڈی-کلو این ایچ کو کئی مقامات پر بلاک کر دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے سیاحوں کی گاڑیاں ناگچل دادور فورلین میں ہی روک دی گئیں۔ تاہم اس دوران کچھ سیاح اور دیگر لوگ داوڈا میں پھنسے رہے۔ بیاس کا پانی داواڈا کے این ایچ پر پہنچ گیا۔ اسی طرح ناگوین میں بھی بیاس ندی کا پانی فورلین تک پہنچ گیا۔ فورلین میں پانی دیکھ کر لوگوں نے بھی سفر نہ کرنا ہی بہتر سمجھا۔ لوگوں نے بھوک اور پیاس سے گاڑیوں میں وقت گزارا۔