اترکاشی (اتراکھنڈ): یمونوتری ہائی وے پر سلکیارا ٹنل میں پھنسے 41 مزدوروں کو بچانے کے لیے منگل کو رات بھر کھدائی کا کام جاری رہا۔ اب تک 800 ملی میٹر کے چھ پائپ اوجر مشین کے ساتھ ٹنل میں ڈالے جا چکے ہیں۔ سلکیارا ٹنل میں 45 میٹر تک ڈرلنگ کی گئی ہے۔ ساتویں پائپ کی ویلڈنگ کا کام جاری ہے۔ پائپ کو کل 62 میٹر تک ڈالنا ہے یعنی 17 میٹر ابھی باقی ہے۔ ڈرلنگ مثبت سمت میں آگے بڑھ رہی ہے۔ اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو آج کا دن ریسکیو آپریشن کے لیے اہم ثابت ہوگا۔
آپ کو بتا دیں کہ 12 نومبر کو یامونوتری ہائی وے پر زیر تعمیر سلکیارا سرنگ میں لینڈ سلائیڈنگ کے بعد 41 مزدور اندر پھنس گئے ہیں۔ انہیں بچانے کے لیے پہلے ملبہ ہٹانے کی کوشش کی گئی۔ جس میں کامیابی حاصل نہ ہو سکی۔ اس کے بعد دیسی ایجر مشین سے ڈرلنگ شروع کی گئی۔ لیکن صرف 7 میٹر ڈرلنگ کے بعد مشین کو ہٹانا پڑا کیونکہ اس کی گنجائش کم پائی گئی۔ اس کے بعد مزدوروں کو بچانے کے لیے امریکن اوجر مشین کو موقع پر بلایا گیا۔
امریکن اوجر مشین سے سرنگ میں ڈرلنگ کے دوران کمپن اور ملبہ گرنے کا خطرہ تھا۔ اس کے بعد ڈرلنگ بھی روک دی گئی ۔ اس مشین سے 22 میٹر ڈرلنگ کے بعد کام روکنا پڑا۔ اس کے بعد مزدوروں کے محفوظ بچاؤ کے لیے دیگر آپشنز پر کام شروع کر دیا گیا۔ جس کے تحت 6 ایکشن پلان پر کام کیا جا رہا ہے۔
پائپ ویلڈنگ میں لگنے والا وقت: دیر شام، مرکزی حکومت کے ایڈیشنل سیکرٹری محمود نے بتایا کہ جمعہ کی صبح تک، اوجر مشین کے ذریعے سرنگ کے ملبے میں 900 ایم ایم کے 22 میٹر پائپ ڈالے گئے تھے۔ اس کے بعد رکاوٹ کی وجہ سے کام روکنا پڑا۔ ماہرین کی جانب سے پانچ دن کی جانچ کے بعد منگل کو 800 ایم ایم پائپ بچھانے کا کام شروع کر دیا گیا۔ پائپوں کو ویلڈ کرنے اور جوڑنے میں وقت لگ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 900 ملی میٹر پائپ ڈالنے سے زیادہ کمپن ہو رہی ہے۔ ایسے میں پائپ کا دائرہ کم کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 800 ایم ایم پائپ کے 22 میٹر بچھانے کے بعد دوبارہ ڈرلنگ کی جائے گی۔ اگر ڈرلنگ کے دوران ملبے میں کوئی مشین یا چٹان نہیں ملی تو پائپ بچھانے کا کام بدھ کی دوپہر تک مکمل ہو جائے گا۔ ڈرلنگ کے دوران اگلا 22 سے 45 میٹر کا فاصلہ سب سے اہم ہوگا۔ اس دوران، مصیبت کا سب سے بڑا امکان ہے۔