طالب علم کا دعوی ہے کہ بائک چلانے کے لیے نہ بیٹری کی ضرورت ہوگی اور نہ ہی پیٹرول کی۔
پیٹرول سے چلنے والے گاڑیوں کو چیلنج کرتے ہوئے 11برس کے اس طالب علم جس کا نام ادویت شیتری ہے، نے نارمل ہوا سے چلنے والی بائک بنائی ہے۔ ان کا دعوی ہے کہ اس بائک کو سڑک پر آسانی سے چلایا جا سکتا ہے۔ یہ بائک مکمل طور پر آلودگی سے پاک ہے۔
طالب علم نے اس بائک کو وزیر اعظم نریندر مودی کے 'سوچھ بھارت مہم' کو خراج عقیدت کے طور پرر پیش کیا ہے اور اس مہم میں اس ایجاد کو ایک بڑا رول قرار دیا ہے۔ اس بائک کا نام ادویت 2 رکھا گیا ہے۔
کم عمر طالبہ نے بنائی ہوا سے چلنے والی بائک طالب علم نے بتایا کہ اس کو یہ خیال ڈیڑھ برس قبل اپنے گھر میں دو غباروں کو فضا میں اڑتا دیکھ آیا تھا۔ جس کے بعد اس نے اپنے اس تصور اور خیال کو اپنے والد کو بتایا کہ جب کچھ غبارے ہوا میں اڑ سکتے ہیں تو وزنی بائک بھی سڑک پر دوڑائی جا سکتی ہے۔
اس کے بعد اسویت نے اپنے والد کے ساتھ اس کام کا آغاز کیا۔ سب سے پہلے ٹرک کے دو ایئر ٹینک کو پرانی بائک میں لگایا اور پھر الگ الگ تکنیک پر کام کرتے ہوئے ایئر سے انجن کو دوڑانے کا کام شروع کیا۔ ادویت کے مطابق ابھی تک اس کے اس پروجیکٹ میں ڈیڑھ لاکھ روپے خرچ ہو چکے ہیں۔ حالانکہ ابھی اس پروجیکٹ میں ہوا کی مقدار مائلیج اور ہارس پاور جیسی تکنیکوں پر کام ہونا باقی ہے۔
تاہم عالمی سطح پر جس طرح سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے اس کے مد نظر اس قسم کی تکنیک پر کام ہونا ضروی ہے۔ مستقبل میں ادویت اس بائک کا نوئیڈا میں لگنے والی آٹوموبائل نمائش میں تعارف کرا کے آگے کی تکنیک پر کام کرنا چاہتے ہیں۔
ادویت کے والد کا کہنا ہے کہ پیٹرول و ڈیزل کی گاڑیوں سے جو آلودگی ہر جگہ ہوا میں زہر کی طرح پھیل رہی ہے اس کے متبادل کے طور پر ہوا سے چلنے والی بائک اگر پوری طرح کامیاب ہو جاتی ہے تو یہ دنیا میں نیا اور منفرد ایجاد ہو سکتا ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ آج اس ایئر بائک کے ذریعہ پوری دنیا میں یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ تیزی سے بڑھتے کاربن فیول پر انحصار ختم کر کے آلودگی سے پاک و سستی تیل سے پوری دنیا میں انقلابی تبدیلی جائی جا سکتی ہے۔