جونپور:ظفر سریش والا نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم و تربیت پروگرام کی شروعات میں نے کی ہے۔اس کو لیکر اب تک بھارت کے 53 شہروں میں میرا جانا ہوا ہے۔ میں نے ایک بات دیکھی ہے کہ مسلمانوں میں تعلیم کو لیکر زبردست بیداری آئی ہے۔مسلم لڑکے اور لڑکیوں میں جوش و جذبہ پایا جارہا ہے۔ Zafar Sareshwala Reation On Minority Education And Madrasa
مسلمان کی نئی تعلیم و تربیت سے ہی دنیا فتح حاصل کرسکتی ہے تعلیمی میدان میں نمایاں کردار ادا کرنے کا یہ بالکل مناسب وقت ہے ۔اسی وجہ سے میں مسلمانوں سے کہتا ہوں کہ سیاست سے دور رہے کیونکہ ہم کسی کو حکومت میں نہیں لا سکتے ہیں اور نہ ہٹا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو اندر تعلیمی قابلیت پیدا کرنے کی ضرورت ہے ۔ایمانداری ،دیانت داری کی بنیاد پر پھر اپنا کر دیکھو دنیا میں آپ کس طرح چمکتے ہیں،
ان کاکہنا کہ صرف علم تنہا کام دینے والا نہیں ہے بلکہ خود کو تربیت سے بھی آراستہ و پیراستہ کرنا ہوگا.اسی مشن کو ہماری تنظیم تعلیم و تربیت آگے بڑھا رہی ہے .تربیت والدین کی ذمداری ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Sir Syed Day اے ایم يو اولڈ بوائز ایسوسی ایشن نے کانپور میں سرسید ڈے منایا
ظفر سریش والا نے مدرسہ سروے کے تعلق سے کہا کہ ایک وقت تھا میں نے بھی بھارت کے درجنوں مدارس کا سروے کیا ہے کیونکہ میرے اہل خانہ 70 سالوں سے مدارس کے ذمداروں کی مدد کرتے چلے آئیں ہیں. ہم بھی جاتے تھے تو مدارس کی تمام چیزوں کو چیک کرتے تھے تو ہمیں خوف کس بات کا ہے کیونکہ ہاتھ کنگن کو آرسی کیا آجاؤ چیک کرلو .یہ بات میں نے بہت پہلے ہی کہی تھی. اس کے بعد مولانا ارشد مدنی نے بھی کہا کہ وہ آئے اور مدرسوں کا سروے کریں گے ۔Zafar Sareshwala Reation On Minority Education And Madrasa
بائٹ۔ ظفر سریش والا۔ سابق چانسلر مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی