بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع بدایوں میں وکاس یا ترقی کی زمینی حقیقت عوام کی آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہو سکتی ہے لیکن یہاں مذہب اور ذات کے نام پر سیاست اتنی اثر دار ہے کہ عوام زندہ رہنے کو ہی ترقی سمجھتی ہے۔
ضلع بدایوں کے 'راجہ کھادیہ اور ضروری اشیاء نگم' کی حالت دیکھ کر اتر پردیش حکومت کے 'نمبر 1 پردیش' ہونے کے دعوے کی پول کھل جاتی ہے۔ یہاں بارش کے موسم میں تھوڑی سی بارش کسانوں کے لئے پریشانی کا سبب بن جاتی ہے لیکن سوال یہ ہے کہ ترقی کے کاموں کے لیے پاس ہونے والے بجٹ کہاں جاتا ہے؟
بدایوں: حکومت کے دعوے زمینی حقیقت سے بہت دور بدایوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی ٹی کے 5 پانچ رکن اسمبلی ہیں جن میں سے ایک مہیش چندر گپتا اترپردیش حکومت میں وزیر مملکت ہیں، لیکن ترقی کے نام پر بدایوں کو دیکھ کر یہ احساس نہیں ہوتا کہ یہاں سے بھارتی جنتا پارٹی نے 2017 میں 6 سیٹوں میں سے 5 سیٹوں پر جیت حاصل کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بدعنوانی کی مکھیوں سے دور رہیں افسران: یوگی آدتیہ ناتھ
واضح رہے کہ بدایوں اتر پردیش کی مسلم آبادی کے لحاظ سے سرفہرست 20 اضلاع میں سے ایک ضلع ہے لیکن یہاں بھارتی جنتا پارٹی کے زیادہ امیدواروں کی فتح اور ایک موجودہ وزیر ہونے کے باوجود ترقی کا پیمانہ بالکل نیچے ہے۔