ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں سابق آئی اے ایس و کانگریس رہنما انیس انصاری نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت میں کہا کہ سنہ 1976 میں بھارتی آئین میں 42 ویں ترمیم کرکے 'سماج وادی اور سیکیولرزم' لفظ شامل کیے گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی رہنما راکیش سنہا نے ایوان میں ایک نجی بل پیش کیا ہے، جس میں آئین پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا گیا ہے تاہم اس سے پہلے سابق وزیراعظم اٹل بہاری کی حکومت میں مرلی منوہر جوشی نے بھی آئین میں نظر ثانی کی بات کہی تھی۔
ہمارے لیے سماج وادی اور سیکولرازم لفظ کی بڑی اہمیت ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران سابق آئی اے ایس و کانگریسی رہنما انیس انصاری نے کہا کہ 'بھارت ایسا ملک ہے جہاں پر دنیا کے سبھی مذاہب کے لوگ رہتے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'بھارت کی تہذیب اور زبان بھی مختلف ہے، یہی ملک کی خوبصورتی ہے، اس کے برعکس بی جے پی اور آر ایس ایس کو یہ بات پسند نہیں ہے اس لیے وہ بھارتی آئین کی جگہ 'منوسمرتی' نافذ کرنا چاہتی ہے'۔
بھارتی آئین ملک کے ہر فرد کو برابری کا درجہ دیتی ہے، نہ کوئی بڑا ہے نہ کوئی چھوٹا ہے جبکہ منوسمرتی کہتی ہے کہ انسان پیدائش کے ساتھ ہی چھوٹا بڑا ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج دنیا کے چند امیر گھرانوں نے طے کرلیا ہے کہ پوری دنیا میں 'سرمایہ دارانہ نظام' نافذ ہو۔
سابق آئی اے ایس و کانگریس رہنما انیس انصاری نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت انیس انصاری نے بتایا کہ 'بھارت میں تقریباً ایک فیصد لوگوں کے پاس ملک کی آدھی سے زیادہ دولت ہے اور دنیا کے 26 لوگوں کے پاس پوری دنیا کی آدھی سے زیادہ دولت موجود ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'منواسمرتی بھی یہی کہتی ہے جبکہ ملک کے آئین میں سماج وادی منوسمرتی کے خلاف ہے یہی اصل جھگڑا کانگریس اور بی جے پی میں ہے'۔
سابق آئی اے ایس انیس انصاری نے کہا کہ بی جے پی سرکار بھارت کے آئین پر یقین نہیں کرتی ہے یہی وجہ ہے کہ ان کے رہنما وقتاً فوقتاً ایسے بیانات جاری کرتے رہتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 'آر ایس ایس صدر موہن بھاگوت نے بھی گزشتہ بہار اسمبلی انتخابات سے قبل آئین اور ریزرویشن پر نظر ثانی کی بات کہی تھی حالانکہ کچھ دنوں بعد وہ اپنے بیان سے پلٹ گئے تھے'۔
بات چیت کے دوران انیس انصاری نے کہا کہ عوام کو چاہیے کہ وہ انتخابات میں کانگریس کو مضبوط کرے تبھی بھارتی آئین محفوظ رہے گا لیکن انتخابات قریب آتے ہی عوام ہندو مسلم میں خود کو تقسیم کر لیتی ہے۔
بھارتی آئین میں سماج وادی اور سیکولرازم لفظ کی بڑی اہمیت ہے۔ ملک میں سبھی مذاہب کے لوگوں کو اپنے پسند سے عبادت کرنے کی اجازت دی گئی ہے لیکن بی جے پی کو یہ پسند نہیں ہے۔