خط میں خاتون وکلاء نے اس معاملے میں حقائق اور شواہد میں ہیر پھیر کرنے کی کوشش کرنے والے سبھی قصوروار پولیس اہلکاروں، انتظامی افسران اور طبی افسران کے خلاف فوری جانچ اور معطلی یا کوئی سزا دینے والی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
ہاتھرس معاملے میں سی جے آئی کو 47 خاتون وکلاء کا خط
اترپردیش کے ہاتھرس اجتماعی جنسی زیادتی اور قتل معاملے کے سلسلے میں 47 خاتون وکلاء کے ایک گروپ نے چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) شرد اروند بوبڈے کو خط لکھ کر ہائی کورٹ کی نگرانی میں جانچ اور ٹرائل کے احکامات دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
sa bobde
وکیلوں نے الزام لگایا کہ 'بھلے ہی سبھی چار ملزمین کو گرفتار کر لیا گیا ہے لیکن جس طرح سے پولیس افسران نے متاثرہ کے کنبے کے ساتھ خاص کر اس کی بے وقت موت کے بعد، سلوک کیا ہے وہ باعث تشویش ہے۔'
خاتون وکلاء نے سی جے آئی اور سپریم کورٹ کے دیگر ججوں سے درخواست کی ہےکہ وہ اس معاملے کی ہائی کورٹ کی نگرانی میں جانچ اور ٹرائل کا حکم دیں تاکہ قانون کی حکمرانی میں ملک کے شہریوں خاص کر خواتین کا اعتماد قائم رہ سکے۔