فیروزآباد:ریاست اترپردیش کے ضلع فیروزآباد کی ایک مقامی عدالت کی ہدایت پر دو ماہ قبل دفنائی گئی ایک شادی شدہ خاتون کی لاش کو ہفتہ کو قبر سے نکال کر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیجا گیا ہے۔ فیروزآباد تھانہ جنوب پولیس نے عدالت کی ہدایت پر متوفیہ خاتون کی لاش کو قبر سے کھدوار کر باہر نکلوایا اور لاش کو پوسٹ مارتم کے لئے ضلع اسپتال بھیج دیا گیا۔ تھانہ رام گڑھ کے نور نگر باشندہ دلشاد نے بتایا کہ اس کی بہن عائشہ کی شادی شہروز باشندہ نالے کی پلیا محلہ کریشیا تھانہ جنوب کے ساتھ ہوئی تھی۔ شادی کے بعد شہروز آئے دن سسرال سے پیسے لانے کی بات کہہ کر بیوی کو ہراساں کرتا تھا۔ شہ روز کے مطابق بہن عائشہ کی ڈیڑھ ماہ قبل مشتبہ حالات میں موت ہوگئی تھی۔ اس کی اطلاع سسرال والوں نے مائیکے والوں کو نہیں دی اور لاش کو دفنا دیا جس کی اطلاع بعد میں محلے والوں نے دی۔
متوفیہ کے بھائی کے مطابق جب اطلاع ملنے پر ہم لوگ وہاں پہنچے تو سسرال والوں نے گالم گلوج کی اور وہاں سے بھگا دیا۔جس کے بعد عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا گیا۔ عدالت کی ہدایت پر ہفتہ کو پولیس نے عائشہ کی لاش قبر سے نکلوا کر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیجا ہے۔ کیس کی معلومات دیتے ہوئے اسٹیشن انچارج جنوبی راجیش پانڈے نے بتایا کہ متوفی کی ماں کی شکایت اور عدالت کے حکم پر لاش کو قبر سے نکال کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیجا گیا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کی بنیاد پر مزید کارروائی کی جائے گی۔