رامپور: ریاست اتر پردیش کے شہر رامپور میں 23 جون کو منعقد ہونے والے لوک سبھا کے ضمنی انتخاب میں سب کی نگاہیں قریشی برادری کے ووٹ پر بھی ٹکی ہوئی ہیں۔ رکن پارلیمان منتخب کرنے کے لیے قریشی برادری کے ووٹ کو کافی فیصلہ کن مانا جاتا ہے۔ ایک لمبے عرصہ سے اس برادری کا ووٹ سماجوادی پارٹی کے رہنما اعظم خاں کو ملتا رہا ہے، لیکن گوشت کے کاروبار سے وابستہ یہ برادری ریاست میں 2017 سے یوگی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے کافی دشواریوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ Important role of Qureshi Community in Rampur Lok Sabha by-election
ضمنی انتخاب میں حکمراں جماعت بی جے پی کے امیدوار گھنشیام لودھی کا دعویٰ ہے کہ اگر گوشت کاروباری اس الیکشن میں ان کی حمایت کرتے ہیں تو وہ رکن پارلیمان منتخب ہونے کے بعد گوشت کاروباریوں کے مسائل کو حل کریں گے، یہی وجہ ہے کہ قریشی برادری سے وابستہ افراد اس مرتبہ بی جے پی امیدوار کی حمایت کرتے نظر آ رہے ہیں، جب کہ بی جے پی کے بوتھ نمبر 49 کے صدر طاہر حسن قریشی گوشت کاروباریوں کی شکایات کو غلط قرار دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ گوشت کاروباریوں کے کسی طرح کے کوئی مسائل نہیں ہیں۔ ان کو بی جے پی حکومت کسی طرح کی دشواریوں سے نہیں گزرنا پڑ رہا ہے۔
وہیں بی جے پی کو حمایت دینے سے متعلق جمیعت القریش یوتھ ونگ کے صوبائی صدر جاوید چودھری کا خیال ہے کہ صرف قریشی برادری ہی نہیں بلکہ عام مسلمانوں کو بھی غور و فکر کرنا چاہئے کہ ملک کے جو موجودہ حالات بنے ہوئے ہیں اس سے نمٹنے کے لیے حکمراں جماعت کو اپنے اعتماد میں لانا ہوگا۔