اردو

urdu

ETV Bharat / state

فیصلہ خلاف آنے پر ہائی کورٹ جائیں گے: بھگت رام گپتا - سریندر یادو ہمارے حق میں فیصلہ سنائیں گے

سنہ 1992 میں رام جنم بھومی کے انچارج رہے بھگت رام گپتا نے کہا کہ بابری مسجد منہدم کرنے کے دن چار لاکھ کار سیوک تھے، ان میں سے صرف 49 لوگوں پر کیس چلانا غلط تھا۔ ہم 'رام بھگتوں' کو کورٹ سے انصاف ملے گا۔

bhagat ram gupta
فیصلہ خلاف آنے پر ہائی کورٹ جائیں گے: بھگت رام گپتا

By

Published : Sep 30, 2020, 1:38 PM IST

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران بھگت رام گپتا نے کہا کہ سی بی آئی نے مجھے گرفتار کر کے لکھنؤ جیل میں ایک ماہ قید رکھا تھا۔ بابری مسجد انہدام کے بعد سے صرف مجھے ہی جیل میں سزا کاٹنی پڑی۔

انہوں نے کہا کہ اس کے بعد میری ضمانت ہوئی اور اسی فائل کی بنیاد پر 49 لوگوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی۔ بھگت رام گپتا نے بتایا کہ اگر ہمارے حق میں فیصلہ نہیں آتا تو ہائی کورٹ جائیں گے۔

فیصلہ خلاف آنے پر ہائی کورٹ جائیں گے: بھگت رام گپتا

بھگت رام گپتا نے اس وقت کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مسجد منہدم کرنے کے وقت لاکھوں کار سیوک موجود تھے۔ ایسے میں صرف 49 لوگوں پر کیس چلانا غلط ہے۔ سی بی آئی نے سرکار کے دباؤ میں کیس فائل کیا تھا۔

رام جنم بھومی کے انچارج رہے بھگت رام گپتا نے کہا کہ ہمیں پورا بھروسہ ہے کہ سی بی آئی کے جج سریندر یادو ہمارے حق میں فیصلہ سنائیں گے۔ ہم رام بھگت ہیں، رام مندر کے لیے اپنی جان بھی قربان کر سکتے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details