رامپور:ملک کے مختلف خطوں میں گستاخ رسول نپور شرما اور نوین کمار جندل کے خلاف 10جون کو ہوئے پرزور احتجاجی مظاہروں اور اس کے بدلے میں پولیس کی جانب سے مسلمانوں کے جانی و مالی نقصان سے لوگ تشویش میں ہیں۔ ای ٹی وی بھارت سے اپنی بات چیت میں معروف وکیل اور آل انڈیا مسلم فیڈریشن کے قومی جنرل سکریٹری ضمیر رضوی ایڈووکیٹ نے کہا کہ توہین رسالت کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا۔ Right to Protest Democratically
کیا اس ملک میں مسلمان اب جمہوری طریقہ سے احتجاجی مظاہرہ بھی نہیں کر سکتا؟ انہوں نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آخر کیا وجہ ہے کہ گستاخ رسول نپور شرما اور نوین جندل کے خلاف متعدد ایف آئی آر درج ہو چکی ہیں لیکن ابھی تک کسی بھی قسم کی کوئی قانونی کارروائی نہیں ہوئی ہے جب کہ گستاخ رسول کے خلاف جمہوری طریقہ سے اپنا احجاج درج کرانے والے مظاہرین پر مظالم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔ پولیس کے ذریعہ مظاہرین پر سامنے سے فائرنگ کی جا رہی ہے۔ جس میں مظاہرین کی موتیں بھی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قانون کا نفاذ سب کے لیے یکساں ہونا چاہیے۔ Why Muslims do Not have the Right to Protest Democratically
وہیں انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ اس ملک کے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ خاموش کیوں ہیں؟ انہوں نے کہا کہ آخر وہ کس بات کا انتظار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس مظاہرین پر تو مقدمے کرکے ان کو جیل بھیج رہی ہے لیکن گستاخ رسول کے مجرموں کو تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ گستاخ رسول پر این ایس اے لگائی جائے اور ان کو فوری گرفتار کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں بی جے پی کی سابق ترجمان نپور شرما نے ایک ٹی وی شو کے دوران مباحثہ میں رسالت مآب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے خلاف نازیبا تبصرہ کیا تھا۔ اس کے بعد ملک کے مختلف مقامات پر نپور شرما کے خلاف مسلمانوں نے مقدمات بھی درج کرائے تھے۔ حالانکہ بی جے پی سے برطرفی کے علاوہ نپور شرما کے خلاف کسی بھی قسم کی قانونی کارروائی ابھی تک نہیں ہوئی ہے۔ اس لیے مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ نپور شرما اور نوین جندل کو پھانسی کی سزا دی جائے۔ بہرحال اب دیکھنے والی بات یہ ہوگی کہ پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کب ہو سکے گی۔