اترپردیش میں 2022 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر ریاست کی سیاسی سرمیاں ابھی سے شروع ہو گئی ہیں۔ اس ضمن میں آج ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے رامپور کی عوام سے بات کی اور جاننے کی کوشش کی کہ 2022 میں اترپردیش میں کس کی حکومت ہوگی اور وزیر اعلیٰ کا تاج کس کے سر سجے گا۔
اترپردیش اسمبلی انتخابات کے مدنظر تمام سیاسی پارٹیوں کی جانب سے تیاریاں شروع کر دی گئی ہے۔ سبھی سیاسی جماعتوں کے امیدوار اپنے اپنے حلقے میں سرگرم نظر آنے لگے ہیں۔
اس دوران رامپور کی بات کی جائے تو ایک دو مرتبہ کو چھوڑ کر گذشتہ 40 برسوں سے یہاں اعظم خاں کا دبدبہ قائم ہے۔ فی الوقت اعظم خاں کے رکن پارلیمان منتخب ہونے کے بعد ان کی اہلیہ ڈاکٹر تزئین فاطمہ نے ضمنی انتخاب میں جیت درج کرکے رامپور سے رکن اسمبلی ہیں۔
وہیں، اعظم خاں مختلف الزامات کے تحت جیل میں بند ہیں۔ حالانکہ اعظم خاں کی مقبولیت میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ رامپور کی عوام کے دلوں میں آج بھی اعظم خاں ہی بسے ہوئے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ جہاں عوام کھل کر اعظم خاں کی حمایت کا اعلان کر رہے ہیں۔ وہیں، سماجوادی پارٹی کے ٹکٹ کے لئے مختلف امیدوار اپنی اپنی دعویداری پیش کررہے ہیں۔
حکمراں جماعت بی جے پی کی بات کریں تو بی جے پی رامپور میں کئی خیموں میں تقسیم ہوتی نظر آرہی ہے۔ حالانکہ گذشتہ اسمبلی انتخاب میں رامپور سے بی جے پی امیدوار کے طور پر بھارت بھوشن گپتا نے الیکشن لڑا تھا جو اعظم خان کی اہلیہ ڈاکٹر تزئین فاطمہ سے ہار گئے تھے۔ لیکن اس بار بی ایس پی سے بی جے پی میں شامل ہوئے ڈاکٹر تنویر احمد بی جے پی کے امیدوار کے طور پر اپنی دعویداری پیش کررہے ہیں۔ اب آنے والا وقت ہی بتائے گا کہ اس مرتبہ بی جے پی کسی مسلم کو اسمبلی انتخابات میں ٹکٹ دیتی ہے یا نہیں۔
مزید پڑھیں:
وہیں، بہوجن سماج پارٹی کی جانب سے اب تک کوئی امیدوار سامنے نہیں آیا ہے، جبکہ کانگریس بھی الگ الگ کنبوں میں تقسیم ہوتی نظر آرہی ہے۔ ایک طرف نواب خاندان کے کاظم علی خاں عرف نوید میاں نے شہر اسمبلی سے اپنی دعویداری پیش کی ہے تو وہیں گذشتہ اسمبلی انتخاب میں امیدوار رہے ارشد گڈو نے پھر سے کانگریس کے ٹکٹ پر انتخاب لڑنے کے لئے کمربستہ نظر آرہے ہیں۔
بہرحال اب دیکھنے والی بات یہ ہوگی کہ رامپور جیسی ہاٹ سیٹ پر جیت درج کرنے میں کون کامیاب ہوتا ہے۔