کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کے بعد سعودی حکومت نے دنیا بھر سے عازمین حج کے استقبال کا اعلان کیا ہے جس کے بعد حجاج کرام کے جانے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ ایسے میں بھارت کے متعدد امیگریشن پوائنٹ سے عازمین حج کا قافلہ روانہ ہو رہا ہے اور تمام ضروری مسائل علماء بتا رہے ہیں۔ حج کیسے کرنا چاہیے، حج کے اراکین، شرائط اور فرائض کیا ہیں، بھارت سے جانے والے عازمین حج کے لیے کون کون سی باتیں ضروری ہیں جن پر خاص توجہ دینا چاہئے ان تمام سوالوں کے ساتھ ای ٹی وی بھارت نے مولانا آفتاب ندوی سے خاص بات چیت کی ہے جس میں انہوں نے اپنے تجربات کے ساتھ دینی مسائل تفصیلی گفتگو کی۔ Maulana Aftab Nadvi Appeal to Hajj Pilgrims
مولانا آفتاب ندوی نے کہا کہ 'اتر پردیش کے لکھنؤ سے جانے والے عازمین حج پہلے مدینہ منورہ جائیں گے، ایسے میں ان کو چاہیے کہ جب وہ جہاز میں بیٹھ جائیں اس وقت درود شریف پڑھنے کا اہتمام کریں، مدینہ پہنچ جائیں تو چالیس نمازیں تکبیر اولی کے ساتھ ادا کریں اور اللہ سے گریہ و زاری کریں اور اپنے گناہوں کی مغفرت کے لیے دعا کریں جب وہ مدینہ منورہ پہنچ جائیں تو ایسے ہو جیسے ان کے سارے گناہ معاف کر دیے گئے ہوں۔ What are the steps of Hajj?
انہوں نے کہا کہ 'حاجیوں کو خاص خیال رکھنا چاہیے کہ وہ سامان کے پیچھے نہ بھاگیں بلکہ جب وہاں پہنچ جائیں تو اپنی عبادات پر توجہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ بھارت کے حاجی سامان خریدتے ہیں تو وہاں پر متعدد مشکلات کا سامنا آتا ہے اس صورت میں کئی غلطیاں سرزد ہو جاتی ہیں۔'