میرٹھ: اتر پردیش کے ضلع میرٹھ میں آج کانگریس پارٹی کے مغربی اتر پردیش کے کورڈینیٹر نسیم الدین صدیقی نے پریس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کی کامیابی کے بعد اب کانگریس گھر گھر جا کر ہاتھ سے ہاتھ جوڑ نے کا کام کر رہی ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ جس طرح سے عام لوگوں نے بھارت جوڑو یاترا کو کامیاب بنانے میں اہم رول ادا کیا، ٹھیک اسی طرح ہاتھ سے ہاتھ جوڑو مہم کو بھی کامیاب بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ ماہ 26 جنوری سے 26 مارچ تک ملک کی تمام ریاستوں میں ہاتھ سے ہاتھ جوڑو یاترا نکالی جارہی ہے۔ اس مہم کا مقصد ملک میں بھائی چارے کے ماحول کو برقرار رکھا جا سکے۔ لوگوں کے درمیان بنی دوریوں کو کم کیا جا سکے۔
Haath Se Haath Jodo Yatra in Meerut میرٹھ میں ہاتھ سے ہاتھ جوڑو یاترا کی تیاریاں
مغربی اتر پردیش کے کورڈینیٹر نسیم الدین صدیقی نے میرٹھ میں پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنان کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کے بعد اب ہاتھ سے ہاتھ جوڑو یاترا کو کامیاب بنانے کے لئے سڑکوں پرآنے کی ضرورت ہے۔ تمام رہنماؤں اور کارکنان کو قدم سے قدم ملا کر راہل گاندھی کی مہم کوکامیاب بنانے کی کوشش کرنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:Rahul Gandhi's Remarks on Adityanath یوگی آدتیہ ناتھ پر راہل گاندھی کا تبصرہ ہندوتوا پر حملہ ہے، سوامی آنند سوروپ
نسیم الدین صدیقی نے رام چرت مانس کے سلسلے میں کہا کہ سماج وادی پارٹی اور بھارتیہ جنتا پارٹی دونوں جماعتیں مذہب کے نام پر ملک میں منافرت پھیلا رہی ہیں۔ اگر ہم کسی مذہب کی توہین کریں گے تو ہمارا مذہب بھی بدنام ہوگا۔ ایسے اگر اپنے مذہب کی عزت کرانی ہے تو ہمیں دوسروں کے مذہب کا بھی احترام کرنا ہوگا۔ ملک میں مذہب اور نفرت کی سیاست کرنے والے رہنماؤں کا بائیکاٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ کانگریس کے رہنما کا کہنا ہے کہ ہاتھ سے ہاتھ جوڑو مہم کی کامیابی سے ہی عام لوگوں کے خیالات میں تبدیلی آ سکتی ہے۔ چند رہنماوں نے لوگوں کو گمراہ کرکے ماحول خراب کر رکھا ہے۔ اس میں بہتری اور بدلاو لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔