ضیاءالدین احمد ڈینٹل کالج، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اورل میڈیسن اینڈ ریڈیو لوجی اورل پیتھالوجی اینڈ مائکروبایولوجی شعبہ نے انٹرنیشنل ریڈیو لوجی ڈے کے موقع پر 'ایکس رے کی ابتدا ماضی، حال اور مستقبل' کے موضوع پر ایک قومی ویبینار کا انعقاد کیا۔
ایکس رے کی ابتدا اور اس کے مستقبل کے موضوع پر ویبینار ویبینار میں ملک سے دو سو سے زیادہ ڈینٹل ڈاکٹروں اور طلبہ نے حصہ لیا۔ ویبینار میں ڈاکٹر راجندر گوڈا پاٹل (پروفیسر، شعبہ اورل میڈیسن و ریڈیولوجی، مرادآباد) نے خطاب کرتے ہوئے ایکس رے کی ابتدا سے لے کر اب تک کی ہونے والی نئی تحقیق اور ایجادات پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ ولہم رونجٹن نے کیتھوڈ ریڈیئشن کے ساتھ تجربہ کرتے ہوئے ایکس رے کی ایجاد کی تھی۔ آج کسی بھی طرح کی چوٹ کی درست جانکاری اور دیگر بیماریوں کا پتہ لگانے کے لئے سب سے پہلے ایکس رے کروایا جاتا ہے۔ ڈینٹل میڈیسن کے شعبہ میں بھی ایکس رے میں ہونے والی ترقی سے فائدہ ہوا ہے اور علاج آسان ہوا ہے۔
فیکلٹی آف میڈیسن کے ڈین پروفیسر راکیش بھارگو نے کہا کہ ریڈیالوجی سبھی صحت پیشہ وروں کے لیے بہت اہمیت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایکس رے سے ہونے والے نقصان کے تئیں لوگوں کو بیدار کرنے کی ضرورت ہے۔
ڈینٹل کالج کے پرنسپل پروفیسر آر کے تیواری نے اظہار تشکر کیا۔ ویبینار کے آرگنائزر چیئرمین ڈاکٹر انشل اگروال نے مہمان مقرر کا تعارف کرایا جبکہ کوآرڈینیٹر ڈاکٹر محمد اسد اللہ نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔