ریاست اترپردیش کے شہر کانپور میں واقع حق ایجوکیشن اینڈ ریسرچ فاؤنڈیشن سے عالمیت اور فضیلت کی ڈگری حاصل کر چکے طلبا کو انگریزی کی تعلیم دی جاتی تھی۔
کانپور: مدارس کے طلبا کا ورچوئل کلاسیز ان فارغین طلبا کو اس ادارے میں دو سال کے لیے ایڈمیشن لینا پڑتا ہے جس میں وہ بچوں کو انگریزی کی گرامر لٹریچر ابتدا سے پڑھاتے ہیں۔
عربی میں عبور رکھنے کے باوجود معاشرہ میں عام اور مقبول انگریزی زبان میں دین کی تشریحات کرنے میں طلبا کو دشواریاں پیش آتی ہیں۔
انہی باتوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے جمعیۃ العلماء ہند کی زیر نگرانی چلنے والا حق ایجوکیشن اینڈ ریسرچ فاؤنڈیشن طلبا کو انگریزی تعلیم سکھا رہا ہے۔
اس ادارے میں داخلہ لینے کے لیے ملک بھر سے مدارس سے فارغ بچے فارم بھرتے ہیں، ان کا ٹیسٹ ہوتا ہے، ٹیسٹ ہونے کے بعد جو بچے منتخب کیے جاتے ہیں انہیں دو سال تک انگریزی کی تعلیم دی جاتی ہے۔
جب یہ بچے ادارے سے فارغ ہوکر نکلتے ہیں تو وہ انگریزی میں عبور حاصل ہو جانے کی وجہ سے یہ بچے عربی کے ساتھ ساتھ انگریزی اچھی طرح سیکھ جاتے ہیں اور انگریزی میں تحریر اور مقالے لکھتے ہیں۔
تو وہیں لاک ڈاؤن کی وجہ سے ادارے میں رہ کر طلبا کا تعلیمی سلسلہ منقطع ہے اس لیے ادارے نے ورچوئل کلاس شروع کر دی ہے۔
ورچوئل کلاس کے ذریعے اساتذہ بچوں کو تعلیم دے رہے ہیں، تو وہیں اساتذہ کا کہنا ہے کہ مجھے بچوں کو پڑھانے میں کوئی دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑ رہا ہے۔
وہیں حق ایجوکیشن اینڈ ریسرچ فاؤنڈیشن میں فارغین مدارس کے طلبہ جو ایڈمشن لینا چاہتے ہیں ان کا داخلہ امسال کورونا وائرس کی وجہ سے ادارہ ابھی نئے فارم بھرنے کے سلسلے کو ملتوی کئے ہوئے ہیں۔
اگر تمام تعلیمی ادارے زیادہ وقت تک بند رہیں گے تو نئے داخلے کے لیے ادارہ آن لائن انتظام کرے گا، جو سال اول کے طلباء تھے وہ سال دوم میں آگئے ہیں اس لیے انہیں ورچوئل تعلیم دیے جانے میں کوئی خاص دشواری نہیں ہے، لیکن سال اول کے نئے داخلے سے آنے والے طلباء کو انگریزی کی بنیادی تعلیم دینے کے لیے طلبا کا ٹیسٹ لیا جات ہے۔ تاہم ابھی نئے داخلے کو ملتوی کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ حق ایجوکیشن اینڈ ریسرچ فاؤنڈیشن میں مدارس سے فارغ طلبا کی بڑی کثیر تعداد فارم بھرتی ہے جن کی بہت سخت اسکریننگ کے بعد طلباء کو منتخب کیا جاتا ہے اور انہیں دو سال تک فری تعلیم دی جاتی ہے۔