اس بار سپریم کورٹ کے سابق جج بی ایس چوہان کے خلاف بھی انگلی اٹھائی گئی ہے۔ عرضی گزاروں میں سے ایک وکیل گھنشیام اپادھیائے نے اس بار جج چوہان کے بھارتیہ جنتا پارٹی سے نزدیکی تعلقات ہونے کا الزام لگا کر انہیں کمیشن سے ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔
عرضی گزار کا کہنا ہے کہ جج چوہان کے بھائی اور سمدھی بی جے پی کے رہنما ہیں اور فی الحال اس پارٹی کی اترپردیش میں حکومت ہے۔
عرضی گزار نے کمیشن کے دوسرے رکن اترپردیش کے سابق ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کے ایل گپتا کا تعلق بھی کانپور زون کے انسپکٹر جنرل موہت اگروال سے ہونے کی بات کہی ہے۔
دھیان رہے کہ کانپور علاقہ میں ہی وکاس دوبے اور پولیس کے مابین تصادم ہوا تھا۔
اپادھیائے کا کہنا ہے کہ کمیشن کے دو اراکین کی موجودگی میں غیر جانبدارانہ تفتیش کی امید کم ہی نظر آتی ہے، اس لیے کمیشن کی پھر سے تنظیم نو کی جانی چاہئے۔
خیال رہے کہ اپادھیائے نے پہلے بھی گپتا اور ہائی کورٹ کے سابق جج ششی کانت اگروال کو کمیشن سے ہٹانے کیلئے عرضی دائر کی تھی۔
ایک دیگر عرضی گزار انوپ اوستھی نے بھی ؎ گپتا کی کمیشن میں موجودگی پر سوالا ت اٹھائے تھے اور دلائل بھی پیش کیے تھے۔ دونوں کی عرضیوں کو عدالت عظمی نے گزشتہ دنوں خارج کردیا تھا۔