عالمی شہرت یافتہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بانی سرسید احمد خان متعدد صلاحیتوں کے مالک تھے اور سائنس میں ان کی دلچسپی 1864ء میں ان کے ذریعے 'سائنٹفک سوسائٹی' کے قیام سے ظاہر ہوتی ہے۔
اے ایم یو سو سالہ قدیم ادارہ ہے اور یہاں فزکس، ریاضی اور کیمسٹری جیسے شعبہ محمڈن اینگلو اورینٹل کالج (ایم اے او) کے زمانے سے چل رہے ہیں۔ واضح رہے محمڈن اینگلو اورینٹل کالج کا قیام 1877 میں اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی 1920 میں عمل میں آئی۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی فیکلٹی آف سائنس کے سو سال پر ایک کتاب کا اجراء وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے ایڈمنسٹریٹر بلاک کے سلیکشن کمیٹی روم میں کیا۔
اس موقع پر پروفیسر طارق منصور نے کہا "فیکلٹی آف سائنس نے گذشتہ سو برسوں میں دانشورانہ جستجو، اخلاقیات اور قدروں پر مبنی تعلیم دی ہے۔ آج یہ فیکلٹی بین الاقوامی اہمیت کی حامل متعدد سائنسی کامیابیوں کی گواہ ہے"، پروفیسر طارق منصور نے مزید کہا " کہ طلبہ کو بے شمار مواقع فراہم کئے گئے ہیں اور تعلیمی اداروں کی سائنسی کارکردگی کے جائزے میں ہماری فیکلٹی آف سائنس ملک میں سرفہرست ہے"۔
پروفیسر قاضی مظہر علی (ڈین، فیکلٹی آف سائنس) نے خصوصی گفتگو میں بتایا "علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے قیام کو سو سال مکمل ہو گئے ہیں لیکن اس یونیورسٹی میں کچھ شعبے سو سال سے بھی زیادہ پرانے ہے، یعنی وہ محمڈن اینگلو اورینٹل کالج کے زمانے سے ہیں۔
سرسید احمد خان کی اپنی کوششوں سے محمڈن اینگلو اورینٹل کالج میں ریاضی کی تعلیم شروع ہو گئی تھی اور 1912 تک شعبہ ریاضی، فزکس، کیمسٹری اور بیولوجی نے اپنا کام کرنا شروع کر دیا تھا۔