مظفر نگر: ریاست اتر پردیش کے مظفر نگر ضلع میں ایک ہندو تنظیم کے ارکان کو ان کے گھروں میں نظر بند کر دیا گیا۔ دراصل ہندو تنظیم کے ارکان سہارنپور ضلع میں دارالعلوم دیوبند جاکر ان مسلم نوجوانوں کے خلاف فتویٰ لینا چاہتے تھے جو مبینہ طور پر ہندو لڑکیوں کو پھنسانے اور مبینہ لوجہا کو فروغ دینے کے لیے اپنی کلائیوں پر کلاوا (مقدس دھاگہ) باندھتے ہیں۔ پولیس نے اس خبر کی جانکاری دی۔ کرانتی سینا اور شیوسینا کے ارکان نے اعلان کیا تھا کہ وہ دارالعلوم سے تحریری طور پر فتویٰ طلب کریں گے۔ پولیس نے معاملے کا نوٹس لینے کے بعد مظفر نگر شہر اور چارتھوال علاقے میں انہیں روک لیا۔ اسٹیشن ہاؤس آفیسر راکیش شرما نے کہا کہ ضلع سہارنپور کے پولس اہلکار یہاں آئے اور انہیں خاموش کرانے کی کوشش کی۔ ابھی تک اس معاملے میں کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے۔
Activists Under House Arrest دائیں بازو کے کارکنان کا دارالعلوم دیوبند جانے کا اعلان، متعدد کارکنان نظر بند
ناکوڑ پولیس نے کرانتی سینا کے قومی نائب صدر یوگیندر سروہی کو دارالعلوم دیوبند جانے سے روکتے ہوئے گھر میں نظر بند کردیا۔ دوسری طرف گنگوہ میں کرانتی سینا کے کارکنوں کو بھی دیوبند کی طرف مارچ سے پہلے ہی پولیس نے گھر میں نظر بند کر دیا۔ Right-wing Activists under House Arrest
وہیں کرانتی سینا کے قومی نائب صدر یوگیندر سروہی نے بتایا کہ کچھ مسلم نوجوان ہاتھوں میں کلاوا باندھ کر اور تلک لگا کر ہندو ہونے کا بہانہ کرتے ہیں اور ہندو لڑکیوں کو محبت کے جال میں پھنسا کر مذہب تبدیل کرنے پر مجبور کرتے ہیں۔ یہی نہیں ہندو دیوتاؤں کے نام پر ہوٹل، ڈھابے وغیرہ کھول کر ہندوؤں کے مذہب کو خراب کرنے کا کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں ہندو تنظیموں کے کچھ عہدیداروں کو اپنے پہلے سے اعلان کردہ پروگرام کے تحت ہفتہ کو دوپہر ایک بجے کے قریب دارالعلوم دیوبند پہنچ کر مذکورہ بالا نکات کو مدنظر رکھتے ہوئے مذہب اسلام میں جائز یا ناجائز کے بارے میں فتویٰ لینا تھا۔ یوگیندر سروہی نے بتایا کہ ہفتہ کی صبح تقریباً 6 بجے ناکود کوتوال موئے فورس ان کے گھر پہنچی اور انہیں دارالعلوم دیوبند جانے سے روکتے ہوئے نظر بند کر دیا۔
مزید پڑھیں:Recites Hanuman Chalisa near Qutub Minar: قطب مینار کمپلیکس میں ہنومان چالیسا کا پاٹھ پڑھا گیا